لاہور کی اہم شاہراہیں گڑھوں میں بدل گئیں، حادثات کا باعث بننے لگیں
لاہور (نیوز رپورٹر) پنجاب کی گیارہ کروڑ آبادی کا دارالحکومت لاہور کی اہم شاہراہیں کھڈوں اور گڑھوں میں تبدیل ہو کر انتظامیہ کی کارکردگی کا منہ چڑانے لگی۔ شہر کی پرانی اور جدید بڑی شاہراہوں مال روڈ سے ملحقہ جی پی او چوک، منٹگمری روڈ، دیگر سڑکوں باجا لائن، ڈیوٹی فری سٹاپ چوک، راشد روڈ، چوبرجی پارک، نسبت روڈ، داتا دربار آئی ہسپتال، موہنی روڈ، آئوٹ فال روڈ، گولڈن روڈ سے میسن روڈ، ایک موریہ پل، سمن آباد، اقبال ٹائون اور دیگر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے آئے روز حادثات جنم لے رہے ہیں، شہریوں کی بڑی تعداد موٹرسائیکل اور گاڑیوں کے نقصانات کے علاوہ درجنوں چھوٹے بڑے حادثات رونما ہورہے ہیں۔ جس سے شہروں کا زخمی ہونا معمول بن گئے ہیں، ریسکیو روزانہ ٹوٹی سڑکوں کے حادثات درجنوں کی تعداد میں رپورٹ کررہے ہیں۔ شہر کی ٹائون انتظامیہ نے ٹوٹی سڑکوں پر پیچ ورک کا کام بھی چھوڑ دیا ہے اس وجہ سے جب لاہور میں بارشیں ہوتی ہیں تو کھڈوں اور گڑھوں والی سڑکوں پر پانی جمع ہوجاتا ہے اور کئی کئی روز پانی جمع ہی رہتا ہے جس سے نہ صرف شہر کا حسن ماند ہوتا ہے بلکہ دیگر شہروں سے آنے والے باہر کے شہری بھی ان نظاروں کو دیکھ کر تنقید کرتے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ سڑکوں کی تعمیر اور پیچ ورک کے لئے حکومت کثیر سرمایہ ہر برس بجٹ میں مختص کرتی ہے بلکہ وقتاً فوقتاً سپلمنٹری گرانٹ بھی مہیاکی جاتی ہے مگر اس کے باوجود لاہور شہر کے آبادی والے علاقوں بند روڈ، یتیم خانہ، سبزہ زار، جوہر ٹائون، نشتر کالونی، الحمد کالونی، وحدت کالونی، شادمان، شاہ جمال، گڑھی شاہو، مغل پورہ، وسن پورہ، مرگزار کالونی،کوٹ لکھپت، ٹائون شپ اور دیگر آبادیوں میں سڑکوں کی حالت زار بہت خراب ہے۔ شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب اور کمشنر لاہور اور ڈی سی او لاہور سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔