نوازشریف کیخلاف فیصلے سے ڈیل یا ڈھیل کا تاثر زائل ہوا : فواد چوہدری
اسلام آباد+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ، نیوز رپورٹر، خصوصی نامہ نگار، آن لائن) وفاقی وزےر اطلاعات و نشرےات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شرےف کے خلاف عدالتی فےصلے سے ڈےل کا تاثر زائل ہوا ہے۔ مسلم لےگ ن کے دور حکومت مےں اداروں کے سربراہان منی لانڈرنگ مےں انکے پارٹنر بنے ہوئے تھے، نےب کے قانون میں اگر تبدےلی ہوئی بھی تو نےب کو مزےد مضبوط کرنے کےلئے ہوگی ۔ مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ نےب اور انکی ٹےم کے اندر سے مسلم لےگ ن کے ساتھ ہاتھ ملا بےٹھے ہوئی تھی جس کی وجہ سے مقدمے نہےں چل رہے تھے ، اب نےب نے جس طرح بڑے پےمانے پر لوگوں کو پکڑا ہے اس کو عوامی حماےت حاصل ہے۔ عوام چاہتی ہے کہ بڑے لوگون کا احتساب ہو اور کرپشن مےں ملوث افراد انجام کو پہنچےں ہم نےب کو طاقتور بنائےں گے ، فواد چوہدری نے کہا کہ نےب نے جب پنجاب مےںہمارے سےنئر وزےر کو پکڑا تو ہم نے نےب ےا احتساب کے خلاف باتےں نہےں کےں۔ نےب پراسےکےوٹر نے بہت اچھے طرےقے سے کےس لڑا۔فواد چودھری نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانونی طور پر فیصلہ دیا علاج کیلئے باہر جانا ایمینسٹی ہوگا جس سے آدھی جیلیں خالی ہو جائیں گی۔ نعیم الحق سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کو ایک بار پھر تنازعات کے حل کےلئے مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں،خطے میں جنگوں کی نہیں غربت کے خاتمے کےلئے کاوشیں کرنے کی ضرورت ہے کشمیر نہ تو بھارت کا حصہ ہے اور نہ ہی کبھی ہو گا، کشمیریوں کو وہی حقوق دینے ہوں گے جو کہ آزاد ریاستوں کے اندر شہریوں کو حاصل ہوتے ہیں،پاکستان امن چاہتا ہے، 10کشمیریوں پر ایک فوجی سپاہی کھڑا کر کے امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔پاکستان امن چاہتا ہے، بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو بند کرنا ہو گا۔ دریں اثناء صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ میں شاہدخاقان عباسی صاحب کے بیان پر حیران ہوں۔ یہ جو کہہ رہے ہیں کہ یہاں کے ہسپتالوں میں ٹیکنالوجی اچھی نہیں ہے یہ کہتے ہوئے انھیں شرم سے ڈوب مرنا چاہیے کیونکہ پچھلے 10سالوں سے لگاتار اقتدار میں رہنے کے باوجود بھی یہ لوگ پورے پنجاب میں ایک بھی ہسپتال اتنا بہتر نہیں بنا سکے جہاں یہ بے فکری سے اپنا علاج کروا سکیں۔ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اصل بات یہ ہے کہ نواز شریف کا پاکستان میں دل نہیں لگ رہا۔ ان کی طبیعت ٹھیک ہے لیکن ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔ یہ بنیادی طور پراپنی اس بیماری کا بہانہ بنا کر پتلی گلی سے باہر بھاگنا چاہتے ہیں۔کہنے کو ان کو دل کا مرض ہے اور بادام، پستہ اور دیسی گھی سے بنی ہوئی لاہور کے مشہور خلیفہ کی خطائیاں کھاتے ہیں۔ یہ خطائیاں اگر کوئی نوجوان بھی 4دن لگاتار کھائے تو اسے بھی دل کا مسئلہ ہوجائے۔انہوں نے مز ید کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف صاحب کے لیے5 میڈیکل بورڈ زتشکیل دیے ہیں۔ رپورٹ آنے کے بعد یہ ثابت ہو گیا ہے کہ نواز شریف صاحب کا علا ج یہاں موجود ہے۔ نواز شریف صاحب اور مریم نواز اپنا مذاق خود بنا رہے ہیں ۔کبھی یہ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو ہسپتال بھیجیں، ہسپتال جا کر کہتے ہیں کہ واپس جیل بھیجیں، کبھی ان کو وارڈ پسند نہیں آتا کبھی جیل پسند نہیں آتی۔ میں یہ بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اب ان حرکتوںسے کام نہیں چلے گا۔
فواد