• news

آرٹیکل 35اے، بھارتی سپریم کورٹ میں آج سے سماعت، چھیڑنے سے الحاق ختم ہوگا: محبوبہ مفتی

نئی دہلی(آن لائن+کے پی آئی) بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے سے متعلق کیس کی سماعت آج منگل سے شروع کی جائے گی۔ آج سے مقبوضہ کشمیر میں بھر پور احتجاج کی کال ہے۔ بھارتی انتہا پسند عدالت کے ذریعے آرٹیکل 35 اے کو ختم کرانا چاہتے ہیں تاکہ وادی کی مسلم اکثریت بدل جائے، آرٹیکل 35 اے کے تحت مقبوضہ کشمیر کو ایک خصوصی حیثیت حاصل ہے اور مقبوضہ کشمیر کی مستقل شہریت کا تعین کرنے کا اختیار مقبوضہ کشمیر اسمبلی کو حاصل ہے۔ مگر بھارتی انتہاپسند اب اس حق کو بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیرمیں سابق حکمران جماعت پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا آئین ہند کی شق35 اے کے ساتھ چھیڑچھاڑ بھارت کیساتھ جموں کشمیر کے دستاویز الحاق کو بھی ختم کریگی۔ سماجی رابطہ ٹیوٹر پر کئی پیغامات درج کرتے ہوئے انہوں نے کہا دفعہ370جموں کشمیر اور بھارت کے درمیان آئینی رابطہ ہے،جبکہ دستاویز الحاق دفعہ370کے ساتھ مشروط ہے،اور اس کے ساتھ کوئی بھی چھیڑ چھاڑ الحاق کے معاہدے کو بھی ختم کرے گی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کوئی بھی فیصلہ لینے سے قبل حکومت ہند،اس بات کو زیرغور لائے جموں کشمیر واحد مسلم اکثریتی والی ریاست تھی جس نے تقسیم کے دوران پاکستان کے بجائے سیکولر بھارت کیساتھ رہنے کو ترجیج دی۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا خصوصی حیثیت کو زک پہنچائی گئی تو اس کے ردعمل میں(پیش آمدہ صورتحال)کیلئے کشمیریوں کو مورود الزام نہیں ٹھہرایا جانا چاہے۔ انہوں نے تحریر کیا جو گلا پھاڑ کر چلا رہے ہیں اور اس کو ختم کرنے پر زور دیتے ہیں،اس طرح کے فیصلے کے بعد پیش آمدہ صورتحال پر کشمیریوں کو مورد الزام نہ ٹھہرائیں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے کہا جب بات چیت ہو سکتی ہے تو پھر جنگ میں کیوں جائیں امن کی سوچ رکھنے والوں کو آگے آنا چاہئے۔ پلوامہ حملے کے بعد کشمیریوں پر غصہ نکالا جا رہا ہے۔ پکڑ دھکڑ اور گرفتاریاں درست نہیں۔ مقبوضہ وادی میں فوج کی تعداد بڑھانے سے معاملات مزید بگڑیں گے۔ پچھلے 30 برسوں میں مسئلہ کشمیر نے تشدد کی شکل اختیار کر لی۔ کشمیر کا ایسا حل نکالنا ہوگا جو کشمیریوں، پاکستان اور بھارت کو قبول ہو۔ بی جے پی سے اتحاد میں 72 علاقوں سے بھارتی فوج نکالنا طے ہوا تھا۔ طے ہوا تھا کہ آرٹیکل 370 میں ردوبدل نہیں کیا جائے گا بھارت کو پاکستان اور حریت قیادت سے بات کرنا ہوگی پلوامہ واقعہ کے بعد ہزاروں کشمیری، بچے بھارت چھوڑ کر واپس آئے۔ بھارتی الیکشن تک کیا ماحول ہو ہمارے سر پر تلوار لٹک رہی ہے۔ جنگ کی باتیں ہو رہی ہیں کشمیری عوام مشکل میں ہیں پاکستان بھارتی حکومت کو آمادہ کرے کہ جذباتی فیصلہ نہ کرے ایسی تدبیر کی جائے بغیر ٹکرا¶ کے کشمیریوں کیلئے آسانی پیدا ہو۔
محبوبہ مفتی

ای پیپر-دی نیشن