ٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم، کاش بھارت پہلے ڈوزیئر بھیج کو جواب لے لیتا : شاہ محمود
اسلام آباد(صباح نیوز+ این این آئی +نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن کہا تھا کہ امن کی جانب ایک قدم اٹھائیں ہم دو قدم بڑھائیں گے، بھارت دہشت گردی کی بات کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ بھارت خطے کے امن کو سیاست کی نظر کرنا چاہتے ہیں، یہ سیاسی ضرورت ہوسکتی ہے لیکن تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی، ہماری خواہش امن ہے اور ہماری ترجیح استحکام ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ بھارت نے پلوامہ واقعے پر جو ڈوزیئر بھیجا اس کو کھلے دل سے دیکھنے اور جانچنے کے لیے تیار ہیں، کاش بھارت یہ ڈوزیئر پہلے بھیج دیتا، پہلے حملہ کیا گیا، پھر ڈوزیئر بھیجا، اگر یہ پہلے بھیج کر جواب لیا جاتا تو حملے کی نوبت نہیں آتی۔بھارت کچھ ہوش کے ناخن لے اور بیٹھ کر بات کرے۔ سعودی وزیر خارجہ ولی عہد کا پیغام لے کر آرہے ہیں، کینیڈین وزیر خارجہ نے بھی مراسلے میں مذاکرات پر زور دیا ہے، وزیراعظم عمران خان بھارتی ہم منصب مودی کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرنے اور امن کی دعوت دینے کو بھی تیار ہیں، کیا مودی تیار ہیں؟۔ حالات معمول کی طرف لوٹتے ہی فضائی آپریشن کھول دیں گے۔ کابینہ سے مشور ہ کیا اور اپوزیشن کے جذبات بھی دیکھے، فیصلہ کیا ہے کہ اگر سشما سوراج او آئی سی کی افتتاحی تقریب میں جاتی ہیں تو ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا، میں اپنے گھر کو خالی نہیں چھوڑوں گا، امہ کے دیگر لوگوں کے ساتھ بیٹھوں گا، اپنے گھر ضرور جائوں گا۔ سشما سوراج سے ملنے سے انکاری نہیں لیکن او آئی سی ملاقات کا فورم نہیں کسی اور مقام پر حاضر ہیں۔ ہم کشمیر اور دہشت گردی کے مسئلے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، آئیں بیٹھیں بات کریں، جنگیں مسائل کا حل نہیں ہیں، بھارت کی پالیسی سود مند نہیں رہی ہے، پاک بھارت کشیدگی پر امریکی صدر کے بیان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت پورے خطے کی تباہی کے راستہ پر ہے، ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پلوامہ حملوں سے متعلق ڈوزئیر موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ڈوزئیر کا مشاہدہ کیا جائے گا اور اس میں موجود قانونی شواہد کا جائزہ لیا جائے گا، اگر ٹھوس اور قابل عمل ثبوت ہوئے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔علاوہ ازیں ایک اور نجی ٹی وی سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپنی پوزیشن متاثر ہونے کے خوف سے مودی پاکستان کا جواب خیر سگالی سے نہیں دے رہا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے سے کشیدگی میں کمی آئے گی۔