• news

پاکستان متحد ہے، شہباز شریف کا مودی کو دو ٹوک پیغام

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) حکومتی و اپوزیشن رہنما پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارتی جارحیت کے خلاف متحد نظر آئے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ جب تک تنازعہ کشمیر حل نہیں ہوتا اس وقت تک خطے میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے۔ قوم متحد اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتیں، آخر مذاکرات کرنے ہی پڑتے ہیں، جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا، آج پاکستان تاریخ کے اہم موڑ پر ہے، اس نازک وقت میں سیاسی قیادت کو اجتماعی بصیرت اور تدبر سے کام لینا ہوگا، دنیا کو متحد پاکستان اور متحدہ کا پارلیمنٹ کی ایک ہی آواز آئے گی، کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، پلوامہ واقعے میں بھارت کی جانب سے کسی دہشت گرد تنظیم کے ملوث ہونے کا دعویٰ ڈھونگ ہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہبازشریف نے کہا کہ تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر حکومت کو بھرپور تعاون کی پیش کش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مودی کو دو ٹوک پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جارحیت کیخلاف پوری قوم اور پاکستان متحد ہے،بھارت کے جہاز ایل او سی کی خلاف ورزی کر کے پاکستانی حدود میں آئے اور جلدی سے بم گرا کر واپس چلے گئے، اس کے بعد پاک فضائیہ کے شاہینوں نے فوری اور موثر کارروائی کرتے ہوئے ہندوستان کے 2 جہاز گرا کر 1965 کی جنگ کی یاد تازہ کردی،اس کارروائی پر پاک فوج، فضائیہ کے افسران و جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، اسکوارڈن لیڈر حسن صدیقی نے جو کارنامہ انجام دیا اس سے وہ قوم کے ہیرو اور آنکھوں کا تارا بن گئے ہیں۔اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ پلوامہ واقعے کی پاکستان نے مذمت کی ، نریندر مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو اس نے ہزاروں مسلمانوں کو شہید اور املاک کو آگ لگائی، دنیا بھر کے ممالک نے مودی کا داخلہ بند کیا اور اسے انسانیت کا قاتل قرار دیا، اب الیکشن میں ان کی پوزیشن کمزور ہورہی ہے اور پلوامہ واقعے کی آڑ میں مودی نے جنونی کیفیت پیدا کی ہے ، بھارتی مظالم جاری رہے تو کشمیر کی ہر وادی میں برہانی وانی اور عادل ڈار پیدا ہوں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایک اہم نقطے کی جانب توجہ دلائی ہے اور انہوں نے او آئی سی اجلاس کا حوالہ دیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ حکومت پاکستان نے اس پر جو اپنا موقف بیان دیا ہے اور تحریری موقف او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو بھیجا ہے ،اپنے خطاب میںپاکستان پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ انتہائی گھمبیر ہو چکا ہے،مسئلہ کشمیر چیلنج بن چکا ہے۔ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، ہم دنیا کے سامنے اپنا موقف درست طریقے سے پیش نہ کر سکے اس بات کا افسوس ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں کئی زخم اپنے سینے پر کھائے۔ ہم امن کے خواہاں ہیں تاہم کوئی ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کریگا تو ہمیں جواب دینا آتا ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی دو طرفہ نقصان نہیں ہوا ، ہم نے بھارت کو اتنا ہی جواب دیا جتنا ضروری تھا۔انہوںنے کہا کہ بھارتی گرفتار پائلٹ کو واپس حوالے کرنا بہت اچھا تاثر ہے۔ پاکستان کی افواج دنیا کی بہترین افواج میں شامل ہے۔ میں سمجھتا ہوں جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ، جتنی جلدی بھارت سمجھ جائے اس کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ جنگ خوفناک چیز ہے، ملکوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتی ہے۔سینٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ہماری قوم متحد ہے اور مسلح افواج نے شاندار کارروائی کی، انہوںنے کہا کہ انداز ہ کرنا مشکل ہوتا ہے، بھارت کی لیڈرشپ کہاں پر رخ بدلے گی؟ کشمیر بھی ساری اسلامی دنیا کا مسئلہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں کھلے دل سے پاکستان اور کشمیر کے حقوق کے لیے کھڑا ہونا پڑیگا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہاکہ ہر کوئی صلح دوستی چاہتا ہے لیکن کیا انڈیا چاہتا ہے،ہندوستان چاہ بہار تک جانا چاہتا ہے،ہندوستان چاہ بہار اور قندھار آنے کیلئے سپر پاور کی سوچ رکھتا ہے۔انہوںنے کہا کہ انڈیا کی جو سوچ ہے جو مودی کی ہے وہ واجپائی کی سوچ ویسی نہیں تھی۔ایٹمی ہتھیار پھلجڑیاں چلانے لئے نہیں رکھے۔جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رکن اسمبلی مولانا اسعد الرحمن نے کہا کہ کوئی ثبوت پیش کیے بغیر بھارت پاکستان کی حدود کو کراس کرتا ہے اور پاکستان میں جارحیت کرتا ہے۔ پاکستان کی افواج اور فضائیہ نے جو جواب دیا ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اپوزیشن اور تمام جماعتوں کا اتحاد اور ملاقاتیں ہوئیں کہ پاکستان بلا تفریق اپنے دفاعی اداروں کی پشت پر ہوگا۔انہوںنے کہاکہ حکومت مخالف تحریک پاکستان میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں سے گزارس ہے کہ ہندوستان نے پاکستان پر حملہ کیا تو ہم متحد ہو گئے۔ کسی طور پر پاکستان جنگ نہیں چاہتا۔بھارت کے کبھی ایسے انتخابات نہیں دیکھے جو پاکستان سے نفرت کی بنیاد پر نہ ہوں۔انہوںنے کہاکہ او آئی سی میں بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت روکنی چاہئے یا خود شرکت سے انکار کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن