• news

بھارت دھمکیاں بند، طاقت کے استعمال سے گریز کرے: او آئی سی، کشمیریوں کی حمایت، انڈین جارحیت کیخلاف قرار دیں منظور

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ،نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ نے او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس پر ردعمل میں کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت کا عزم دہرایا گیا۔ او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت پر مبنی قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر بنیادی تنازعہ ہے ۔ جنوبی ایشیا میں امن کیلئے کشمیر کے تنازعہ کا حل ہونا ناگزیر ہے۔ قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی مذمت کی گئی اور مقبوضہ کشمیر میںبھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ عالمی برادری سکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کی ایک اور قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد میں بھارتی دراندازی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان نے کانفرنس کے افتتاحی سیشن کا بائیکاٹ کیا۔ دیگر سیشنز میں دفتر خارجہ حکام نے شرکت کی۔ دریں اثناء ابوظہبی میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے او آئی سی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ممبر مالک میں تنازعات کو بات چیت اور افہام و تفہیم سے حل کیا جائے تنازعات کا تفصیہ عالمی قوانین کے مطابق سفارتی کوشش سے کیا جائے ممبر ممالک ایک دوسرے کی آزادی اور سکیورٹی کا احترام کریں گے او آئی اسی علامیہ یو اے ای وزیر خارجہ شیخ عبداللہ نے پڑھ کر سنایا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے اختتامی مشن میں کھڑے ہوکر احتجاج کیا پاکستان کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ طے کرتے وقت اعتماد میں نہ لینے کا گلہ کیا گیا۔او آئی سی اجلاس کے اعلامیے میں وزیراعظم عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی کیلئے بھارتی پائلٹ واپس کرکے خیر سگالی کا اشارہ دیا ۔او آئی سی بھارت کو انتباہ کیا کہ وہ دھمکیوں اور طاقت کے استعمال سے گریز کرے یہ بھی کہاگیا کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدر آمد کرائے ، اجلاس میں او آئی سی نے پاکستان کے تعمیری کردار کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کو آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کا رکن منتخب کر لیا گیا ، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے او آئی سی کے افتتاحی سیشن کا بائیکاٹ کیا مگر اختتامی سیشن میں پاکستان مندوبین نے کھڑے ہو کر اعلامیہ کی بقاء پر اعتماد میں نہ لیے جانے اور سشما کی شرکت کے خلاف احتجاج کیا ۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ایک اور اہم پیشرفت ہوئی اور تنظیم نے انسانی حقوق کو پروان چڑھانے کیلئے پاکستان کے تعمیری کردار کا اعتراف کرتے ہوئے اسے آزاد مستقل انسانی حقوق کمشن کا رکن منتخب کرلیا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے وزارت کی سطح پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن