روایتی ہٹ دھرمی، بھارت نے روس سمیت کسی بھی ملک کی ثالثی مسترد کردی
ماسکو ، انقرہ ، نیویارک ( نوائے وقت رپورٹ+آن لائن+آئی این پی ) ماسکو میں بھارتی سفیر نے روس اور کسی دوسرے ملک کی ثالثی کو مسترد کردیا، بھارتی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے ، ونگاش ورما نے انٹرویو میں کہا کہ صورتحال پہلے سے ہی تیزی سے مستحکم ہو رہی ہے ، روس یا کسی دوسرے ملک کی ثالثی کی ضرورت نہیں ، بھارت پہلے ہی کہہ چکا ہے ، وہ کشیدگی نہیں چاہتا خطے میں حالات معمول پر لانے کا بہترین راستہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف پاکستان کی کارروائیوں میں ہے ، ابھی تک کسی ملک نے تنازعہ کے حل میں ثالثی کی پیشکش نہیں کی، ادھر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نیکہا پاکستان اوربھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات کریں، دونوں فریق اگر مصالحت کے لیے تیار ہیں توسیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا آفس ثالثی کیلئے دستیاب ہے۔ہفتہ کو ترجمان اقوام متحدہ کے مطابق انٹونیو گوئٹرس نے کہاکہ پاکستان اوربھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات کریں، کشیدگی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کو مثبت اقدامات کے فروغ پر زور دیا ہے۔ پاکستانی حکام کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں،دونوں فریق اگر مصالحت کے لیے تیار ہیں توسیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا آفس دستیاب ہے۔دریں اثناء ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ کشیدگی میں کمی پاکستان اور بھارت کے اپنے مفاد میں ہے بھارتی پائلٹ کی واپسی پاکستان کا شایان شان عمل ہے پاکستان کے عمل کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لئے خود پر عائد فرائض ادا کرنے کو تیار ہیں ۔ روس میں تعینات بھارتی سفیر ڈی بالا وینکاتیش ورمانے کہا ہے کہ بھارت ایل او سی پر نئی فضائی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا بھارت کا سرحد پار کرکے پاکستان میں کسی نئے فضائی حملے کا ارادہ نہیں ہے گزشتہ شام مودی اور روسی صدر پوٹن کے مابین ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا جس میں ثالثی کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ خیال رہے کہ 28 فروری کو روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پیشکش کی تھی کہ پاکستان بھارت مذاکرات کیلئے پلیٹ فارم مہیا کرنے کیلئے تیار ہے۔