بھارتی جیل میں تشدد سے شہید ہونے والا شاکر اللہ سپرد خاک
سیالکوٹ، گوجرانوالہ‘ ڈسکہ، تونسہ، ستراہ (نامہ نگاران، نمائندہ خصوصی، ایجنسیاں) لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جوان حوالدار عبدالرب اور بھارت کی جیل میں تشدد سے جاں بحق ہونے والے پاکستانی قیدی شاکر اللہ کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی جے پور جیل میں قیدیوں اور جیل عملہ کے تشدد سے شہید ہونے والے شاکر اللہ کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں ان کے آبائی گاؤں جیسروالہ کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ شہید شاکر اللہ کی میت گزشتہ روز واہگہ بارڈ پر پاکستانی حکام نے وصول کی ،47سالہ شاکر اللہ کا تعلق سیالکوٹ کے تحصیل ڈسکہ کے نواحی گاؤں جیسروالہ سے تھا جو غلطی سے16سال قبل سرحد عبور کرگیا تھا اور جے پور جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔ شہید شاکراللہ کی میت پورے اعزاز کے ساتھ بذریعہ ایمبولینس ریسکیو1122جیسروالہ لائی گئی۔ اہلیان علاقہ نے شاکراللہ شہید کی ایمبولینس پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھی۔ جنازہ کے شرکاء نے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھا رکھے تھے اور پاکستان زندہ باد اور پاکستان فوج زندہ بادکے فلک شگاف نعروں سے ماحول میں جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ شاکر اللہ شہید کی میت کو قومی پرچم میں لپیٹا گیا۔ نماز جنازہ میں صوبائی وزیر ماحولیات پنجاب محمد رضوان باؤ، ریجنل پولیس آفیسر طارق عباس قریشی ، ڈی سی سیالکوٹ سید بلال حیدر، ڈی پی او امیر عبداللہ نیازی ،صدر پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب عمرڈار، وائس چیئرمین سوشل پروٹیکشن اتھارٹی پنجاب سوشل علی اسجد ملہی ، ایم این اے سید افتخار الحسن ظاہرے شاہ، ایم پی ایزنوید اشرف، میاں ذیشان ، پی ٹی آئی رہنما چوہدری غلام عباس ، بریگیڈئر (ر) محمد اسلم گھمن اور ممتاز چیمہ کے علاوہ مختلف مکاتب فکر، مسالک اور سیاستی جماعتوں کے قائدین اور سرکردہ رہنماؤں سمیت عوام کے جم غفیر نے جنازہ میں شرکت کی ۔ شہید شاکر اللہ کا جنازہ علاقہ کی تاریخ میں سب سے بڑا جنازہ قرار دیا جارہا ہے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ماحولیات محمد رضوان، پنجاب عمرڈار ،سید افتخار الحسن ظاہرے شاہ اور چوہدری غلام عباس نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی جانب سے قیدی کو عزت و احترام کے ساتھ وآپس کیا گیا لیکن بھارت کی جانب سے نہتے اور بے گناہ قیدی شاکر اللہ کو جیل میں قیدیوں کے ہاتھوں تشدد کرکے شہید کردیا گیا۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کے مثبت اقدام کا جواب منفی انداز میں دیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی علاقہ میں تسلط کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی پاکستان بھارت کی ہر قسم کے جارحانہ اقدامات کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور بھارتی جنگی جہازوں کو مار گرانا اور پائلٹ کی گرفتار ی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ عمرڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان شاکر اللہ کی شہادت کا معاملہ عالمی برداری تک لیکر جائے گا اور اس کی عالمی سطح پر تحقیقات کروائی جائیں گی۔ دریں اثناء لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جوان عبدالرب کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ ہفتہ کو شہید حوالدار عبدالرب کی نماز جنازہ تونسہ کے گاں بستی نتکانی میں ادا کی گئی جس میں پاک فوج کے افسران، شہید کے اہلخانہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،پاک فوج کے دستے نے شہید حوالدار عبدالرب کو سلامی پیش کی جب کہ وزیراعظم عمران خان اور سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے پھول بھی رکھے گئے۔گزشتہ روز بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے حوالدار عبد الرب اور نائیک خرم سمیت 4 افراد شہید ہوگئے تھے۔بھارتی جیل میں شہید ہونے والے پاکستانی شہری کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔عالیوالا سے نامہ نگار کے مطابق عالیوالا کے رہائشی شہید کلیم اللہ بغلانی کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاوں عالیوالا میں نماز جنازہ ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں شریک علاقہ کی سیاسی و سماجی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق عالیوالا کے رہائشی کلیم اللہ ولد ابراہیم خان بغلانی دہشت گردوں کی طرف سے لگنے والی گولی سے شہید ہوگئے اور شہید کلیم اللہ کو پورے فوجی اعزازات کے ساتھ ان کے آبائی گائوں عالیوالا میں نماز جنازہ ادا کی گئی نماز جنازہ میں علاقہ کی عوامی و سماجی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہید کے والد محمد ابراہیم خان بغلانی نے کہا کہ میرا بیٹا شہید کو وطن سے شروع میں محبت تھی اور وطن کی محبت کے جنون نے اٹھارہ سال کی کم عمر میں ایف سی میں بھرتی ہوا اور شناختی کارڈ بننے میں کم عمر تھی تو شہید نے اپنے ب فارم سے بھرتی ہوا اور ڈیڑھ سال پہلے شادی ہوئی اور ایک بچہ پیدا ہوا مزید انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنی بہادری کی مثال قائم کی۔سیکٹر پر وطن عزیز کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہونیوالے نائیک خرم علی شہید کی نماز جنازہ انکے بھائی رمیض کے سیاچن سے ڈیرہ پہنچنے پر آج صبح ادا کی جائے گی.دریں اثنا جسد خاکی گذشتہ شب انکی رہائشگاہ محبوب آباد کالونی بلاک نمبر 51 پہنچا تو اہل علاقہ نے جسد خاکی پر گلاب کے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ اس موقع پر ڈیرہ کی فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر، پاک فوج زندہ باد، پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی شہید کے والد عبد المجیدریٹائرڈ حوالداراور بھائی منصوراحمد نے کہا کہ آج ہمارا سر فخر سے بلند ہوا ہے کہ ہمارے بیٹے نے وطن عزیز کے لیے اپنی جان کی قربانی دی۔ شہید کے پسماندگان میں والدین اور 3بھائی 2 بہنیں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں اور بیوہ شامل ہیں۔