• news

علیم خان جیل منتقل: شاہد خاقان کل پھر نیب پیش ہونگے

لاہور( اپنے نامہ نگار سے+خصوصی نامہ نگار+ این این آئی) احتساب عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سینئر رہنما و سابق صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا ہے۔ فاضل عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ ملزم کے خلاف ریفرنس جلد دائر کیا جائے۔ دوسری طرف نیب نے ایل این جی سکینڈل میں شاہد خاقان کو دوبارہ 7مارچ کو طلب کر لیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ عبدالعلیم خان سے مزید تفتیش درکار ہے اس لئے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ اور تفتیشی افسر حامد جاوید نے ملزم علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ علیم خان نے دوران تفتیش اپنی کمپنیوں سے متعلق دوران جواب نہیں دیئے، علیم خان کے چیف فنانشل آفیسر عمران انور تاحال شامل تفتیش نہ ہوئے، عبد العلیم خان کے وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 28 دن جسمانی ریمانڈ پر ہو چکے، مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ وکیل نے کہا کہ تقریباً ایک ماہ کے جسمانی ریمانڈ کے دوران نیب ایک بھی ثبوت سامنے نہیں لا سکا، نیب اپنی تفتیش جاری رکھے لیکن اسے علیم خان کے جسمانی ریمانڈ کی مزید کوئی ضرورت نہیں اس لئے استدعا ہے کہ علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی نیب کی استدعا مسترد کی جائے۔ بعد ازاں عدالت نے نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر کے عبد العلیم خان کو 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ احتساب عدالت نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ ملزم کیخلاف جلد از جلد ریفرنس دائر کیا جائے۔ عبدالعلیم خان نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، نیب کے رویے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، کیس ختم ہونے کے بعد نیب کے رویے پر بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے امتحان میں سرخرو کیا ہے ،پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ میرا دامن صاف ہے۔ نیب حکام دوران حراست کوئی غیرقانونی چیز ثابت نہیں کر سکے ، درخواست ضمانت دائر کرنے کے حوالے سے قانونی ٹیم فیصلہ کرئے گی۔ اس سے قبل سابق صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انتہائی سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت میںپیش کیا گیا۔ عبد العلیم خان کی پیشی کے موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد ان سے اظہار یکجہتی کے لئے موجود تھی تاہم انہیں عدالت سے دور ہی روک دیا گیا ۔ سابق سماعت پر کارکن عدالت کے کمرے میں داخل ہو گئے تھے اور انہوں نے نعرے بازی کی جس سے عدالتی کارروائی میں تعطل پیدا ہوا اور فاضل جج نے بھی اظہار برہمی کیا تھا۔فاضل عدالت نے سکیورٹی اہلکاروں کی سرزنش کی تھی کہ کارکنوں کو عدالت سے دور رکھا جائے۔گذشتہ روزعلیم خان کی عدالت پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے۔ علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری اور میاں منظور احمد وٹو نے عبدالعلیم خان سے ملاقات کی، پنجاب اسمبلی میں ہونے والی اس ملاقات میں باہمی دلچسپی اور مختلف دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، عبدالعلیم خان سے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے بھی ملاقات کی، عبدالعلیم خان سے صوبائی وزراء میاں خالد محمود، سبطین خان، اراکین پنجاب اسمبلی اور مختلف پارٹی رہنماؤں نے بھی ملاقاتیں کیں اور اُن کے نیب کے ریمانڈ کے خاتمے پر مسرت اور اطمینان کا اظہار کیا۔ دوسری طرف قومی احتساب بیورو نے ایل این جی سکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 7مارچ کو دوبارہ طلب کرلیا اور اس حوالے سے انہیں سمن بھی جاری کردئیے گئے ہیں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی سکینڈل سے متعلق 70 سوالات فراہم کیے گئے تھے جن کے جوابات 28 فروری کو جمع کروانے تھے جو نہیں جمع کروائے گئے۔

ای پیپر-دی نیشن