ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کی تمام ممالک کو بھارت سے تعلقات ختم کرنے کی ہدایت
لاہور (نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر)پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزا نہ دینے پر ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن نے تمام ممالک کو بھارت سے تعلقات ختم کرنے کی ہدایت کردی۔ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کی جانب سے پاکستان سمیت تمام رکن ممالک کو خط لکھا گیا ہے جس میں انہیں بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے ساتھ ہر قسم کی بات چیت سے روک دیا گیا ہے۔ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جب تک بھارت کی حکومت تمام ریسلرز کو ویزے جاری کرنے کی تحریری ضمانت نہیں دیتی، اس وقت تک بھارت کی ریسلنگ باڈی سے تمام روابط ختم کردیئے جائیں۔ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے احکامات کی روشنی میں عملی طور پر ایسا کرنے والی پہلی انٹرنیشنل باڈی بنی ہے۔ آئی او سی نے شوٹنگ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کو ویزے جاری نہ کرنے پر چند روز پہلے احکامات جاری کیے تھے۔پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کے سیکرٹری ارشد ستار نے ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کے اس خط کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں متعدد مواقع پر پاکستانی ریسلرز کو بروقت ویزے نہ دے کر ایونٹ میں شرکت سے محروم کیا گیا تھا۔بھارت کی پاکستان مخالف حرکتوں کی بازگشت انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں بھی سنائی دی اور پاکستان نے واضح کر دیا کہ اگر بھارت پاکستانی کرکٹرز کو ویزوں کے اجراء کی یقین دہانی تحریری صورت میں نہیں کراتا تو اس سے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اور ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی واپس لی جائے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے کہا ہے کہ اگر بھارت پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ویزوں کے اجراء کی پیشگی اور تحریری ضمانت نہ دے تو بھارت سے میگا ایونٹ کی میزبانی واپس لی جائے۔آئی سی سی نے دونوں ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز کی ویزوں کی ضمانت سے مشروط کر دی ہے۔بھارت نے 2021 میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اور 2023 میں آئی سی سی ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔پاکستان کے اعتراض پر آئی سی سی نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ نومبر تک اپنی حکومت سے تحریری یقین دہانی حاصل کر کے آئی سی سی کو بتائے ورنہ آئی سی سی میزبانی کسی اور ملک کو دینے پر غور کرسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی میں آئی سی سی اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے یہ نکتہ اٹھایا کہ حال ہی میں بھارت نے پاکستان کی شوٹنگ اور سنوکر ٹیم کو ویزے دینے سے انکار کیا تھا جس کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑی دونوں انٹر نیشنل ایونٹس میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔آئی سی سی نے دو بڑے ٹورنامنٹس کی میزبانی بھارت کو دے رکھی ہے اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اور ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز کو ویزوں کے اجراء کو یقینی بنایا جائے گا۔احسان مانی کے سخت اور دبنگ بیان پر آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے رولنگ دی کہ دونوں ٹورنامنٹس سے ایک ایک سال پہلے بھارتی بورڈ کو اپنی حکومت سے تحریری ضمانت لینا ہو گی۔چونکہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ پہلے ہے اس لیے بھارت سے کہا گیا ہے کہ نومبر میں آئی سی سی کو تحریری یقین دہانی درکار ہے۔