درست فیصلوں سے فوری جنگ ٹل گئے، خطرہ برقرار، عمران: چینی کمپنی 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کریگی
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزیراعظم آج جمعرات کو تھر پارکر کا دورہ کریں گے ،وزیر اعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی ، ملاقات میں صوبے کی مجموعی صورتحال اور کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی، گورنر سندھ نے وزیر اعظم کو کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا ، وزیر اعظم کے دورہ تھرپارکر اور اس دورے میں علاقے کی عوام کے لیے پیکیج پر بھی بات چیت کی گئی، وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ کے عوام کی خوشحالی اور انکے مسائل کا حل حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ مسائل کے حل کے سلسلے میں وفاقی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ دریں اثنایچ ایس ایس اور ایکس سی ایم جی گروپ آف چائنہ کے وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔کمپنی کے وفدکی جانب سے پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم ظاہر کیا گیا ،سرمایہ کاری وزیرا اعظم کے پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے پروگرام میں کی جائے گی ،وزیر اعظم کی جانب سے ایچ ایم سی جی اور ایچ ایس ایس کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا گیا، وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ،پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر حکومت کا سب سے اہم منصوبہ ہے جس سے تعمیراتی شعبے سے منسلک انڈسٹریز کے فروغ کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کوروزگارکے مواقع میسر آئیں گے۔ علاوہ ازیں عمران خان کی صدارت میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں مختلف ایشوز پر مشاور ت کی گئی ،ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کو پاک بھارت حالیہ کشیدگی ،معاشی صورتحال اور دوسرے امور پر ا عتماد میں لیا گیا ،وزیراعظم نے کہا بروقت فیصلوں سے فوری جنگ کا خطرہ ٹل گیا ،ملک میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی اندرونی معاملہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی ضرور آ گئی ہے مگر ابھی خطرہ برقرار ہے ،اجلاس میں ضمنی بجٹ پر بات چیت کی گئی ۔دریں اثنا ووزیر اعظم نے اصولی طور پر نیشنل ٹیرف پالیسی کی منظوری دیدی،اس کا مقصد ملک کے ٹیرف کے نظام کو شفاف بنانا ہے ،پالیسی منظوری کے لئے کابینہ کے سامنے رکھی جائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں تجارتی اور صنعتی ترقی میں ایڈ ہاک ازم کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی ،ٹیرف کی درست نشاندہی نہ ہونے کی وجہ سے مذموم مقاصد رکھنے والوں نے معیشت کو قبضہ میں لیا ہوا تھا اور کرپشن ہو رہی تھی۔