پرویز اشرف ، بابر اعوام سمیت7ملزموں پر پیر کو فرد جرم عائد کی جائیگی
اسلام آباد (صباح نیوز + آئی این پی) نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں احتساب عدالت نے فردجرم عائد کرنے کیلئے تمام 7 ملزمان کو پیر کو طلب کر لیا ہے جبکہ بابر اعوان نے اپنی بریت کی درخواست واپس لے لی۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیرسے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سماعت شروع ہوئی توبابر اعوان نے بریت کی درخواست واپس لے لی جس پر نیب کی جانب سے درخواست واپس لینے پر مخالفت کی گئی جبکہ عدالت نے بریت پر فیصلہ نہ سنانے کی درخواست منظور کر لی۔ بابر اعوان نے کہا کہ وزارت قانون میں بھیجی گئی دونوں سمری وزیر کے عہدے کے بعد موصول ہوئی۔ سمری کی منظوری وزیرقانون نہیں بلکہ سیکرٹری دیتا ہے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا وزارت قانون کی عدم تعاون کے رویہ کے باعث ایک سال کی تاخیر کی۔ بابر اعوان کے خلاف 37 گوہان مودود ہیں۔ ٹرائل چلنے پر شواہد بھی پیش کریں گے۔عدالت نے ٹرائیل کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے گواہان پیش کرنے کا حکم دیدیا اور پیر کو فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے وئے تمام ملزمان کو پیر کو طلب کر لیا اور تمام ملزمان کور حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا جبکہ ملزمان کو نقول بھی فراہم کر دی گئیں۔ نندی پور پاور پراجیکٹ میں بابر اعوان‘ سابق وزیراعظم پرویز اشرف‘ سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی اور ریاض کیانی‘ سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر ریاض محمود‘ سابق ریسرچ کنسلٹنٹ وزارت قانون شمائلہ محمود‘ سابق سیکرٹری شاہد رفیق ملزمان میں شامل ہیں۔ ملزمان پر نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ احتساب عدالت نے 7 ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔