پاکستان کا ایف اے ٹی ایف میں بھارت کی شمولیت اور چیئرمین شپ دینے پر اعتراض: اسد عمر نے خط لکھ دیا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیرخزانہ اسد عمر نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ ایشیاء پیسفک گروپ میں بھارت کے علاوہ کسی دوسرے ملک کو شریک چیئرمین کی ذمہ داری سونپی جائے اسد عمر نے ایشیاء پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ایف اے ٹی ایف کے صدر مارشل بیلنگزیا کو مراسلے میں واضح کیا کہ ایف اے ٹی ایف کا جائزہ صاف غیر جانبدار اور مروضیت پر مبتی ہو وزارت خزانہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ بھارت پاکستان کے بارے میں جانبدارنہ رائے اور عزائم رکھتا ہے اور نئی دہلی کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور دراندازی واضح ثبوت ہے اس حوالے سے کہا گیا کہ بھارتی وزیر خزانہ کی جانب سے 18 فروری 2019ء کو آئی سی آر جی کی عالمی کانفرنس میں پاکستان کو عالمی سطح پربلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا جس سے پاکستان کے معاشی مفاد کے خلاف نئی دہلی کے ارادوں کی نشاندہی ہوتی ہے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مفاد کو نقصان پہنچانا بھارت کے ارادوں میں شامل ہے انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ ہمیں بھرپور یقین ہے کہ آئی سی آر جی کے عمل میں بھارتی دخل سے پاکستان کے حق میں مثبت نہیں ہوگی وزیر خزانہ مراسلے میں ایف اے ٹی ایف کے صدر کو یقین دلایاکہ پاکستان الیکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ ہمیں بھر پور یقین ہے کہ آئی سی آر جی کے عمل میں بھارتی دخل سے پاکستان کے حق میں مثبت نہیں ہو گی۔ وزیر خزانہ مراسلے میں ایف اے ٹی ایف کے صدر کو یقین دلایا کہ پاکستان الیکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف اس امر کو یقینی بنائے کہ آئی سی آر جی کا عمل شفاف غیر جانبدار اور غیر متعصب ہو اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان نے گزشتہ برس جون میں ایشیا پیسفک گروپ سے مذکورہ خدشہ کا اظہار کیا تھا مگر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھارت پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کیلئے سرگرم ہے بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی بھی خلاف ورزی کی بھارت پاکستان سے متعلق جانبدارانہ رائے اور مخاصمانہ عزائم رکھتا ہے گروپ میں بھارت کی شمولیت سے پاکستان ہراساں ہوگا پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کر رہا ہے کوششوں کے باوجود بھارت پاکستان کے خلاف سیاسی تقاریر کر رہا ہے گروپ میں بھارت کی بجائے کسی اور ملک کو شریک چیئرمین شپ دی جائے۔