• news

نواز شریف سندھ میں علاج کرائیں رکاوٹ نہیں بنیں گے: پنجاب حکومت

لاہور(کلچرل رپورٹر)پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اپنے علاج کیلئے پاکستان میں جہاں جانا چاہیں ہم اس کیلئے تیار ہیں ، اگر بلاول بھٹو نے انہیں سندھ میں علاج کی پیشکش کی ہے تو ہم اس میں رکاوٹ نہیں بنیں گے ،حکومت نے خدانخواستہ دانستہ طور پر نواز شریف کے علاج میں کسی بھی طرح کی کوئی غفلت نہیں برتی ،اگر یہاں نواز شریف کے معیار کا کوئی ہسپتال نہیں تو اس میں ہمارا تو کوئی قصور نہیں ،بلاول بھٹو کی ملاقات کے بعد واضح ہو گیا ہے کہ کون نواز شریف کے معاملے پر سیاست کر رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے 90شاہراہ قائد اعظم پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ مریض کی مرضی کے بعد اس کا علاج نہیں ہو سکتا ،سب کو معلوم ہے کہ اینجیو گرافی سے کس نے انکار کیا ۔ انہوں نے تھیلیم ٹیسٹ کے بارے میں کہا کہ اس حوالے سے نواز شریف کی ساری رپورٹس منگوا کر ان کا جائزہ لوں گی اور میڈیا کو آگاہ کروں گی ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ڈیڑھ ، دو سال قبل لندن میں علاج کے بعد رپورٹس اور نتائج آئے تھے آج بھی بالکل اسی طرح کی رپورٹس اور نتائج آرہے ہیں ۔ اس طرح کے مریض کوہفتے میں ایک یا دو مرتبہ انجائنا کی تکلیف ہوتی ہے۔نواز شریف کی بیماری پر کوئی سیاست نہیں کی ، میں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی کلثوم بی بی کے خلاف کوئی منفی بات نہیں کی تھی۔ ڈاکٹرز نے نواز شریف کے کارڈیک ٹیسٹ کے ساتھ دیگر ٹیسٹ کی تجویز دی تھی ، ہم نے نواز شریف کے ٹیسٹ کروائے تو پتھری نکلی،ہم نے ایک چھت تلے تمام سہولیات کے لیے جناح ہسپتال کا آپشن دیا۔ان کے لندن میں موجود ڈاکٹرز کے ساتھ ٹیلی کانفرنس کے ذریعے بھی علاج کروانے کے لیے تیار ہیں لیکن نواز شریف نے ہر پیشکش پر انکار کیا ۔میں ڈاکٹر پہلے سیاستدان بعد میں ہوں،ہم میں سے کوئی اگلے سانس کی گارنٹی نہیں دے سکتے تو کسی کی کیا دیں گے۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ نوازشریف کو پیغام دیا ہے کہ آپ کو علاج معالجے کی ہر سہولت فراہم کی جائے گی،پی آئی سی کے پروفیسرنے بتایا ہے کہ ہمارے پاس تمام جدید مشینری موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے نوازشریف کو کراچی میں علاج کی پیشکش کی ہے اگر نوازشریف سندھ جا کر علاج کرانا چاہتے ہیں تو ہم رکاوٹ نہیں بنیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن