• news

پنجاب میں غیر ضروری ناکے ختم کر دیئے جائیں گے: آئی جی امجد سلیمی

لاہور (نامہ نگار) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں شہریوں کی سہولت اور ٹریفک کے بہائو کو یقینی بنانے کے پیش پیش نظر غیر ضروری ناکوں کو ختم کرنے، ناکوں پر تعینات اہلکاروں کی اچھے رویے کی تربیت کرنے کے علاوہ ہر ضلع سے آئی ٹی کی آگاہی رکھنے والے 2کانسٹیبلز کی تربیت کرانے اور حکومت کے احکامات کے تحت صوبے بھر میں موبائل خدمت مراکز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پہلی خدمت مرکز موبائل سروس ملتان میں شروع کر دی گئی ہے۔ تمام تر سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جاسکیں گی۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے یہ تمام فیصلے گزشتہ روز سنٹرل پولیس آفس میں یونائیٹڈ سٹیٹس انسٹیٹیوٹ آف پیس (یوایس آئی پی) کے تین رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کیے۔ یو ایس آئی پی کے وفد کے شرکاء میں کنٹری ڈائریکٹر یو ایس آئی پی ڈاکٹر عدنان رفیق، پروگرام آفیسرکومل دلشاد اور، مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن منیجر مفدد معیذ شامل تھے۔ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا پہلے سلام بعد میں کلام سلوگن کو متعارف کروایا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے تمام فیلڈ افسروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی سہولت کے پیش نظر غیر ضروری ناکے فوری طور پر ختم کریں اور ٹریننگ کے لیے دئیے گئے ایس او پی کے مطابق اقدامات کریں۔ صوبے بھر سے 72کانسٹیبلز یعنی ہر ضلع سے 2کانسٹیبلز جو آئی ٹی کی آگاہی کے حامل ہوں کی یو ایس آئی پی کے ماہرین کی زیر نگرانی ٹریننگ کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ سنٹرل پولیس آفس لاہور کے افسروں پر مشتمل ایک کمیٹی یو ایس آئی پی کے ساتھ مستقل بنیادوں پر رابطے میں رہے گی۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق صوبے بھر میں عوامی سہولت کے لیے خدمت مراکز سے فراہم کی جانے والی تمام سروسز کو اب ایک موبائل خدمت مراکز کے ذریعے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں آج ملتان میں پہلی موبائل خدمت مرکز وین کا افتتاح کر دیا گیا ہے جبکہ رواں ہفتے لاہور میں دوسری موبائل خدمت مرکز وین سروس بھی شروع کر دی جائے گی اور اسی طرز پر تمام اضلاع میں مرحلہ وار اسے شروع کیا جائے گا۔ میٹنگ کے اختتام پر آئی جی پنجاب نے وفد کے شرکا کو پنجاب پولیس کا سووینیئر پیش کیا۔ صوبے بھر میں جرائم کی روک تھام کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے فورس کو ایک ریفارمڈ پولیس بنایا جا رہا ہے اور موبائل چوری کی روک تھام اور چوری شدہ موبائل کی ریکوری کے لیے لاہور پولیس کی طرف سے پائلٹ پراجیکٹ کو پورے صوبے میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں بنائی گئی ایپ کی مدد سے مجموعی طور پر موبائل کے ذریعے کیے جانے ولے جرائم میں 60سے 70فیصد کمی کی توقع ہے۔ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے ان خیالات کا اظہارگزشتہ روز سی سی پی او لاہور بی اے ناصر کی سنٹرل پولیس آفس لاہور میں دی گئی بریفنگ کے دورن کیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور، انعام وحید بھی موجود تھے۔ سی سی پی او لاہور نے بتایا کہ موبائل فون کی خرید و فروخت ، ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کی مرمت سے وابسہ افراد پر کسی قسم کا چیک نہ ہونے کی وجہ سے موبائل فون چھیننے اور اس کی چوری کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا اور اس جرم میں ملوث افراد بھی قانون کی گرفت سے بچ جاتے تھے۔ کاروبار سے منسلک تمام افراد کے لیے اس ایپ پر خود کو رجسٹر کروانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور اس ایپ کی مدد سے نہ صرف گاہکوں کا ڈیٹا بلکہ موبائل فون کا نمبر ، ماڈل، تاریخ، خریدنے اور بیچنے والوں کی تصاویر کا ڈیٹا بھی مل سکے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ یہ ایپ جلد صوبے بھر میں نافذ کر دی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن