• news

منی لانڈرنگ کیس، اسلام آباد منتقلی روکنے کیلئے زرداری، فریال کی درخواست مسترد، عبوری ضمانت منظور

کراچی+اسلام آباد (ایجنسیاں+نمائندہ خصوصی) سندھ ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقلی کے خلاف زرداری اور فریال تالپور کی فوری حکم امتناعی سے متعلق اپیلیں مسترد کر دیں اور دونوں کی حفاظتی ضمانت دس روز کیلئے منظور کر لی۔ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمی نے کیس منتقلی کا حکم دے دیا اب کیا بچتا ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ پورا ریکارڈ طلب کر لیا جائے، سپریم کورٹ نے کیس اسلام آباد منتقلی کے احکامات نہیں دئیے، سپریم کورٹ نے صرف نیب کو 16 ریفرنسز اسلام آباد دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، کیس بینکنگ کورٹ میں زیر سماعت رہا اور بعد میں اسلام آباد نیب کورٹ منتقل کردیا گیا۔ ایف آئی آر میں بھی کہیں ظاہر نہیں ہوتا نیب اس معاملے کو دیکھے، یہ کیس کرپشن کا نہیں ہے جسے نیب کورٹ منتقل کیا گیا، بینکنگ کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ آپ کا کیس کیا ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہیں گے؟ اگر آپ کو لگتا ہے آپ کے ساتھ غلط ہورہا ہے تو آپ سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر کیوں نہیں کرتے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے اس کے بعد مزید کیا بچتا ہے؟۔ عدالت نے آئندہ سماعت 26 مارچ پر پراسیکیوٹر اور ڈی جی نیب سے جواب طلب کرلیا ہے۔ عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے زرداری‘ فریال کو مدت ختم ہونے سے قبل متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ زرداری سندھ ہائیکورٹ پہنچے تو کارکنوں نے خوب نعرے بازی کی‘ تاہم آصف زرداری نے ان کی سرزنش کی۔ علاوہ ازیں سابق صدر اور بلاول بھٹو آج نیب کے سامنے پیش ہونگے۔ بلاول بھٹو زرداری نے نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وہ وکلا اور پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نیب میں پیش ہوں گے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ملک بھر سے جیالوں کو اسلام آباد پہنچنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی مدد سے الیکشن جیتنے والوں کو الگ کرنا چاہیے، ایسے وزرا کو نکالنے کے مطالبے پر اینٹی سٹیٹ قرار دیا گیا، دھمکیاں اور نوٹسز موقف سے نہیں ہٹا سکتے۔ ہمیں موت کی دھمکیاں اور نیب کے نوٹسز دیئے گئے، کالعدم تنظیموں کی الیکشن میں سپورٹ لینے والوں کو الگ کرنا چاہیے، این ایس سی پارلیمنٹری کمیٹی بنا کر گروپوں کیخلاف کارروائی کریں۔ ایسے گروپوں سے حکومت کو دوری اختیار کرنی چاہئے۔ دوسری جانب سابق صدر زرداری نے نیب کے کال اپ نوٹس کو بھی ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ زرداری نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے۔ 2 نجی کمپنیوں کے لین دین کے معاملے پر نیب مداخلت نہیں کر سکتا۔ دوسری جانب نیب میں زرداری اور بلاول کی پیشی پر سیکورٹی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے۔زرداری اور بلاول آج صبح ساڑھے دس بجے جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوں گے اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں شامل تفتیش ہو جائیں گے۔ جے آئی ٹی ارکان کی طرف سے زبانی سوالات کے ساتھ ساتھ سوالنامے بھی تیار کئے گئے ہیں۔ جے آئی ٹی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ‘ فریال تالپور سمیت دیگر افراد کو بھی طلب کرے گی اور ان کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن