اپوزیشن کا موقف ہے نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ قومی اسمبلی میں دی جائے: شہباز شریف
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) شہبازشریف نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو خط لکھا ہے جس میں اْن سے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر قومی اسمبلی کو بریفنگ دی جائے کیونکہ تمام اپوزیشن کا خیال ہے کہ اس معاملے پر اجتماعی فیصلہ سازی ہی قومی مفاد میں ہے۔ چند پارلیمانی قائدین کے بجائے تمام ارکان پارلیمان کی اجتماعی دانش سے استفادہ کیا جائے۔ وزیرخارجہ کو ان کے 17مارچ کو لکھے گئے خط کے جواب میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان مسلم لیگ (ن) حکومت کی کوششوں کو ثمر ہے۔ دہشت گردی کی لعنت سے نجات کے لئے ملک کی تمام سیاسی قیادت کو متحد کیا۔ اس معاملے پر تفصیلی پارلیمانی بحث مباحثے کے بعد قومی اتفاق رائے ممکن ہوا تھا۔ تمام اپوزیشن کا خیال ہے کہ اس معاملے پر اجتماعی فیصلہ سازی ہی قومی مفاد میں ہے۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی توجہ آئینی تقاضوں کی جانب مبذول کراتے ہوئے ان سے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کے بلوچستان اور سندھ سے ارکان کے تقرر کا معاملے پر آئین میں درج طریقہ کار کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کے تین ناموں کے حوالے سے 11 مارچ 2019ء کو جاری ہونے والا نوٹس آئین کے آرٹیکل213 کلاز 2 اے سے متصادم ہے۔ وزیراعظم نے قائد حزب اختلاف سے اس معاملے پر مشاورت نہیں کی جو خلاف آئین اقدام ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس نہیں بلایا جاسکتا کیونکہ آئین کے مطابق پہلے قائد حزب اختلاف سے مشاورت کرنا ہوگی۔ متحدہ مجلس عمل کے صد ر مولانا فضل الرحمن نے نیشنل ایکشن پلان کے معاملے پر 28 مارچ کو حکومت کی طرف سے پارلیمانی رہنمائوں کے طلب کردہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ بلاول بھٹو زرداری اور پیپلزپارٹی ہماری تحریک میں شامل ہوتی ہے تو خوش آمدید کہیں گے، خوشی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے آج ساری اپوزیشن ہمارے مؤقف کی تائید کررہی ہے، ہم نے شروع دن سے ہی کالعدم تنظیموں کی نشاندہی کی تھی کہ اسٹیبلشمنٹ کے پروں کے نیچے بعض تنظیمیں فروغ پارہی ہیں مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی، خواتین کے نام پر بے ہودہ مارچ کو بزور قوت روکیں گے، میراتھن نہیں ہونے دیں گے، بھارت میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ پاکستان میں آکر ہمارے شہریوں کو مار سکے۔