لیڈی ہیلتھ ورکرز کا تیسرے روز بھی دھرنا جاری، ایک خاتون بیہوش
لاہور(آئی این پی)لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں سے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھر نے کی ‘‘ہیٹرک ‘‘مکمل کرلی ‘پیپلزپارٹی لاہور کی صدر ثمینہ خالد گھر کی بھی تیسر ے روز کے احتجاجی دھر نہ میں شر کت ‘احتجاجی دھرنے میں شریک ایک خاتون بیہوش بھی ہو گئی‘احتجاج کے دوران خواتین اپنے مطالبات کے حق میں بھرپور نعرے بازی کرتی رہیں جبکہ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کئے جا چکے ہیں ،محض سیاست چمکانے کی خاطر لوگوں کی معمولات زندگی تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں رات کھلے آسمان تلے بسر کی اور تیسرے روز بھی دھرنا جاری رکھا ۔ پولیس کی جانب سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر خواتین مظاہرین کے گرد سکیورٹی حصار بنا کر مال روڈ کو مختلف مقامات سے ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ۔دھرنے میں شریک خواتین وقفے وقفے سے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتی رہیں۔ ،چینوٹ کی رہائشی روبینہ کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔لیڈی ہیلتھ ورکرز کی رہنما رخسانہ انور نے کہا کہ عوام کو حقوق دینے کے نام پر بر سرا قتدار آنے والوں نے اپنی تنخواہوں میں ڈھا ئی سو فیصد اضافہ کر لیا ۔مطالبات کی منظوری کے لئے ہمیں جب تک بیٹھنا پڑا ہم اس کے لئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ وہ وزیر صحت کے رویے کا نوٹس لیں اور کھلے آسمان تلے بیٹھی بے آسرا خواتین کے مطالبات کو سنا جائے ۔لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کہا کہ یاسمین راشد نوکریوں سے نکالنے کی دھمکیاں دے رہی تھیں،پولیس مال روڈ کو ماڈل ٹائون بنانا چاہتی ہے تو بنا دے ہم تیار ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے مجھے فون کر کے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکر سے ملاقات کی جائے،ہماری جماعت لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ ہے ، میں آپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے آئی ہوں، جائز مطالبات میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں ۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مظاہرین کے جائز مطالبات کو سنے اور ان کو پورا کریں ۔جبکہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ آٹھویں جماعت پاس لیڈی ہیلتھ ورکرزکو کیسے اپ گریڈ کریں، دھرنا دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنی سیاست چمکا رہی ہیںمال روڈ پر دھرنا دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تمام مطالبات منظور ہوچکے ہیں، اب دھرنے کا مقصد صرف سیاست چمکانا ہے۔انہوںنے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی بھرتیوں پر پابندی انہوں نے اٹھائی، 13ہزار نئی لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کرنے لگے ہیں، انکی اپ گریڈیشن کے لیے سروس سٹرکچر بنا دیا ہے۔محکمہ کی جانب سے ترقی کیلئے تمام ورکنگ مکمل ہونے کے باوجودلیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز صرف اپنی سیاست چمکانے کے شوق میں اہم شاہراہ بند کرکے شہریوں کا سکون تباہ کر رہی ہیں، پرامن احتجاج سب کا بنیادی حق ہے لیکن محض سیاست چمکانے کی خاطر لوگوں کی معمولات زندگی تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔