• news

کرائسٹ چرچ حملے کے بعد بھارت کا مسلمان مخالف چہرہ سامنے آگیا، دنیا دوہرے معیار کانوٹس لے: شاہ محمود

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد چین نے لازوال دوستی کا ثبوت دیا ہے۔ بھارت، او آئی سی کی رکنیت چاہتا ہے لیکن مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کا معاملہ آئے تو مذمت کرتے ہوئے اس پر سکتہ طاری ہو جاتا ہے۔ مشیر وزیر اعظم برائے تجارت و سرمایہ کاری رزاق داؤد اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف کے ساتھ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ نے بتایا کہ چین کے ساتھ ایک ارب ڈالر کی اضافی برآمدات کا امکان بھی پیدا ہوگیا ہے۔ چینی حکام سے پاک چین اقتصادی راہداری کے ساتھ افغانستان سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر بغیر تحقیقات الزام عائد کیا گیا۔ بھارت نے پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی کوشش کی، تاہم دنیا نے بھارت کے یک طرفہ موقف کو ماننے سے انکار کردیا۔ دنیا بھارت کے دوہرے معیار کا نوٹس لے۔ وزیرخارجہ نے ایک مرتبہ پھر عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پلوامہ حملے میں تحقیقات کے لیے تیار ہے، بھارت کی جانب سے ملنے والے ڈوزیئر کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ وزیرخارجہ نے سمجھوتہ ایکسپریس دہشت گرد حملہ کیس پر بھارتی کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالت نے ایسے مجرم کو بھی رہا کر دیا جو اپنے جرم کا اقرار کر چکا ہے۔ بھارتی عدالت کے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے فیصلے نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والے حملے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے انسانیت سوز حملہ قرار دیا۔ کرائسٹ چرچ حملے کے بعد بھارت کا مسلمان مخالف چہرہ بھی کھل کر سامنے آگیا۔ کرائسٹ چرچ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے جو مذمت سامنے آئی اس میں مسلمانوں اور مسجد کا ذکر نہیں کیا گیا۔ دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے تمام افراد مسلمان تھے جن کا انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں نام تک نہیں لیا۔اسلامی تعاون ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں شرکت کے لیے ترکی روانہ ہو رہا ہوں ۔ چین میں مولانا مسعود اظہر کے معاملے پر بالکل بات ہوئی۔امریکہ فرانس برطانیہ کی سوچ پر بھی بات ہوئی۔چین کے ساتھ متعدد معاملات پر مشاورت بھی ہوتی ہے۔پاکستان آگاہ ہے کہ دنیا کیا چاہتی اور ہمارے اپنے مفادات کیا ہیں۔ہم نے اپنے اندرونی حالات کو بھی دیکھنا ہے۔ایف اے ٹی ایف کے تانے بانے ملتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر سانحہ اے پی۔ ایس کے بعد قومی اتفاقِ رائے قائم ہو چکا ہے۔20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کے دستخط ہیں۔پہلے مرحلے میں فوجی ایکشن مؤثر طریقے سے لئے گئے۔دوسرے مرحلے میں سیاسی طور پر کام ہونا ہے۔ ان کالعدم تنظیموں پر اعتراض بہت عرصے سے ہو رہا ہے۔ یہ سیاسی جماعتیں عرصے سے حکومت میں رہی ہیں۔ ہماری حکومت اس معاملے کو مکمل طور پر ڈیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان بھی مہمان اعزاز کے طور پر شرکت کریں گے۔ دہشت گردی کسی علاقے، رنگ نسل تک محدود نہیں، دہشتگردی ایک ذہنی کیفیت ہے جو کسی پربھی طاری ہوسکتی ہے لیکن مسلمانوں کے خلاف کوئی واقعہ ہوجائے تو اسے ذہنی مریض کہا جاتا ہے سات ماہ پہلے یہاں امریکہ کے ساتھ تعلقات میں تناؤ کی بات ہو رہی تھی۔ آج بہتری کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ مشیر تجارت رزاق داؤد نے کہا ملائیشیا سے 3بڑے معاہدوں پر دستخط ہوں گے جبکہ اپریل کے آخر تک ایف ٹی اے پر دستخط ہو جائیں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ انڈیا کے طیاروں کو پاکستان آنے کی اجازم نہیں دی جا سکتی۔ بلاول کا بیان بھارتی کی اخبارات کی ہیڈ لائن بنا۔

ای پیپر-دی نیشن