برطانیہ: انتہاپسندوں کے 5 مساجد پر حملے، دروازوں کھڑکیوں کے شیشے توڑ ڈالے
برمنگھم(نوائے وقت نیوز) نیوزی لینڈ کے بعد برطانیہ میں بھی انتہا پسندوں کے مساجد پر حملے کا شرمناک واقعہ سامنے آگیا۔ برمنگھم اور مڈ لینڈ میں 5 مساجد پر رات کی تاریکی میں حملہ کیا گیا۔ شرپسندوں نے ہتھوڑوں اور لاٹھیوں سے مساجد کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ شرپسندوں نے ویسٹ مڈ لینڈ کی چار مساجدکو نقصان پہنچایا۔ برمنگھم پولیس کے مطابق مساجد میں کوئی نمازی نہیں تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے شرپسندوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ مساجد پر حملے کے بعد مقامی مسلمانوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ویسٹ مڈ لینڈ پولیس کا کہنا تھا کہ برمنگھم میں اٹون اور پیری بار نامی علاقوں میں بھی دو مساجد پر حملے ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب برمنگھم کونسل آف مسجد کے مطابق تقریباً 5 مساجد کو نقصان پہنچایا جا چکا ہے اور ہم سخت حیران ہیں کہ تمام مساجد پر ایک ہی رات میں حملہ ہوا۔ کونسل کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا کہ برمنگھم میں واقع مساجد عبادت گاہ مقدس اور اطمینان اور امن کا مرکز ہیں اور ہم نفرت اور دہشت پر مبنی اقدامات پر بہت حیران ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد دہشت گردی کا یونٹ واقعات کی تحقیقات کر رہا ہے تاہم پولیس کی جانب سے مشتبہ افراد کی کارروائی کے پیچھے مقاصد کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔ سیکرٹری داخلہ ساجد جاوید نے بتایا کہ ہمیں سخت تشویش اور پریشانی ہے کہ متعدد مساجد پر ایک ہی رات میں حملہ کیا گیا۔ ان کا کہا تھا کہ میں واضح کر دوں کہ ہمارے معاشرے میں نفرت آمیز رویہ کی قطعی گنجائش نہیں اور نہ ہی قبول کی جائے گی۔ بریڈ فورڈ اور ہوڈیج بل کے لیبر قونصلر ماجد محمود نے کہا کہ حملہ آور نے ہتھوڑے سے مساجد کی شیشے توڑے۔