مقبوضہ کشمیر: 6 سالہ بچے سمیت مزید 4 شہید‘ ہڑتال‘ مظاہرے‘ یاسین ملک کی پارٹی پر پابندی
سری نگر (کے پی آئی + این این آئی + نیٹ نیوز) بھارتی فوج نے شمالی کشمیر کے سوپور، بانڈی پورہ، حاجن اور شوپیاں قصبے میں ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں 6 سالہ بچے عاطف میر سمیت مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے‘ دو مکان بارود سے تباہ کر دیئے ہیں۔ 24 گھنٹے میں شہداء کی تعداد 7ہو گئی۔ تینوں مقامات پر مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپیں ہوئیں جن کے دوران خاتون اور ایمبولنس ڈرائیور سمیت 6افراد کو چوٹیں آئیں جن میں سے ایک کو گولی لگی۔ کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر جمعہ کو مقبوضہ کشمیر کے کئی مقامات پر احتجاجی ہڑتال رہی ، احتجاجی مظاہرے کیے گئے اس دوران حریت کانفرنس ع کے سربراہ میر واعظ کو پھر نظر بند کر دیا گیا۔ بارہمولہ ،سوپور و حاجن میں انٹر نیٹ سروس منقطع کر دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فو ج نے بانڈی پورہ کے قصبہ حاجن کا محاصرہ کرکے عبدالحمید میر نامی شہری کے گھر کو تباہ کر دیا گیا ۔مکان مالک عبدالحمید کا 6 سالہ بیٹا عاطف شفیع بھی گھر میں موجود تھا۔ نوجوانوں نے فورسز پر شدید پتھرائو کیا، جس کے جواب میں شیلنگ کی گئی۔ فوج نے بارہمولہ کے بانڈی پائین واگورہ علاقے کا محاصرہ کرکے سرکاری مڈل سکول عمارت کو تباہ کر دیا اس کارروائی میں 2 نوجوان شہید ہو گئے۔ واقعے کے بعد مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے دوران ایک خاتون اور ایک ایمبولنس ڈرائیور زخمی ہوئے۔ ندیم احمد حجام کی آنکھوں میں پیلٹ لگے ہیں جسے سرینگر منتقل کردیا گیا۔ جھڑپوں کے دوران ڈی ایس پی سمیت تین پولیس اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئیں۔ شوپیاں ضلع میں جمعہ کو بھارتی فوج نے ایک نوجوان کو شہید کر دیا گدا پورہ ،رتنی پورہ نامی گائوں کا فوج نے محاصرہ کر لیا تھا۔ بارہمولہ کے کلنترہ، کنڈی علاقے میں عامر رسول کبو نامی نوجوان کو گزشتہ روز بھارتی فوج نے شہید کر دیا تھا نوجوان کو سپردخاک کر دیا گیا نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ دریں اثنا ونتی پورہ کے استاد رضوان پنڈت کی حراستی شہادت کیخلاف نیشنل کانفرنس نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ دریں اثنا اونتی پورہ کے استاد کی حراستی موت کے خلاف اننت ناگ میں ٹریڈرز فیڈریشن نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر میں انکی رہائش گاہ پر نظربند کردیا ہے۔ انتظامیہ نے میر واعظ عمرفاروق کو گھر سے باہر نکلنے سے روکنے کیلئے انکی رہائش گاہ کے باہر پولیس اہلکاروںکی بھاری نفری کو تعینات کردیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق آرم پورہ کے علاقے میں واقع شہید نوجوان کے گھر ہزاروں افراد جمع ہو گئے اور انکی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ شہید کا جسد خاکی جلوس کی صورت میں جنازہ گاہ پہنچایا گیا ۔ لوگوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔دریں اثنا نوجوانوں کی شہادت پر سوپور اور اسکے نواحی علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی۔ حریت کانفرنس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں دہلی کے تہاڑ جیل میں محبوس چیئرمین سید علی گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ اور نامور صنعت کار ظہور احمد وٹالی کو ای ڈی کی طرف سے تفتیش اور ان کے فرزند سید نسیم گیلانی کو این آئی اے کی طرف سے پیشی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اونتی پورہ کے جواں سال اسکول پرنسپل کی حراستی شہادت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیریوں کومزید زخم دینے کے بجائے مرہم کی ضرورت ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے 11 حریت رہنماؤں کو پکڑ لیا۔ فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ بارہ مولا میں ہونے والی جھڑپ میں بھی دو عسکریت پسندوں کو مارا گیا ہے۔ اس جھڑپ میں ایک فوجی اور دو پولیس اہلکار زخمی بتائے گئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاہے کہ کشمیر اور پاکستانی نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر متحرک ہونا پڑے گا ،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے ،کشمیر پر اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ واجد خان مسئلہ کشمیر دنیا کے سامنے بھرپور انداز میں رکھا ،اقوام متحدہ کی کشمیر پر رپورٹ ایک ٹرننگ پوائنٹ تھا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کشمیر کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا ر ہے گا،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے ، انہوںنے کہاکہ برسلز میں کشمیر پر جس طرح سماعت ہوئی اور واجد خان کشمیر پر اپنا موقف دنیا کے سامنے رکھا ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر پر کامیابیوں کا تسلسل جاری رکھا جائے اور اس کو بڑھایا جائے گا ۔انہوںنے کہاکہ کشمیر پر اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دریں اثناء بھارتی انتظامیہ بھارتی انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند سرگرمیوں پر محمد یاسین ملک کی سربراہی میں قائم تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ دوسری تنظیم ہے جس پر ایک ماہ کے اندر پابندی لگائی گئی ہے۔ اس سے قبل بھارت سے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی لگائی تھی۔ قابض انتظامیہ نے بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر کے ڈاؤن ٹاؤن علاقوں میں پابندیاں نافذ کر دیں۔ پابندیوں کے باعث سرینگر کی تاریخی مقامی مسجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جا سکی۔ بھارتی پولیس نے حریت رہنما بلال صدیقی کو سرینگر کی ایک عدالت سے گرفتار کر لیا۔ ادھر حریت رہنماؤں میر شاہد سلیم‘ امتیاز ریشی اور خواجہ فردوس نے اپنے بیانات میں کہا آج 23 مارچ کو یوم پاکستان پر پاکستانی عوام اور حکومت پاکستان کو مبارکباد دی ہے۔ لوگوں نے بھارتی فوجیوں اور پولیس کی طرف سے مختلف علاقوں سے ایک درجن سے زائد نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں زبردست مظاہرے کئے۔