علامہ احسان الہیٰ ظہیر کی طرح لا دین قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے : مقررین
لاہور ( سپیشل رپورٹر)ہماری زندگیاں دین اوروطن عزیز کی سلامتی کے لیے وقف ہیں ،پاکستان کولادین ریاست نہیںبننے دیں گے۔نبی رحمت کی شان میں گستاخیاں ناقابل برداشت ہیں،ریاست قانون ناموس رسالت پرعملد آمدیقینی بنائے۔ علامہ احسان الہی ظہیر شہید اسلام کے سپاہی اورعقیدہ ختم نبوت کے محافظ تھے۔ ملک میں لادین قوتوں کا علامہ شہید کی طرح ڈٹ کر مقابلہ کریں گے قرآن وسنت کی بالادستی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ان خیالات کا اظہار جمعیت اہل حدیث کے زیر اہتمام احسان الہی ظہیر شہید ودیگر اکابرین کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے شہدائے اہل حدیث سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ساجد میر، لیاقت بلوچ ،حافظ عبدالکریم ،ابتسام الہی ظہیر، علامہ شفیق خاں پسروری ،مولانا امجد خاں، ڈاکٹر ریاض الرحمن یزدانی،معتصم الہی ظہیر، حافظ بابرفاروق رحیمی ودیگر مقررین نے کیا ۔انہیں حق گوئی کی پاداش میں شہید کیا گیا ۔ہم انکے مشن کو اآگے بڑھائیں گے اور ملک میں کتاب وسنت کا پرچم بلند کریں گے ۔ علامہ ساجد میرنے علامہ احسان الہی ظہیر شہید کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے احمد بن حنبلؒ اور ابن تیمیہؒ کی طرح وقت کے حاکموں کے سامنے کلمہ حق کی سنت کو زندہ کیے رکھا۔انہوں نے سعادت کی زندگی اور شہادت کی موت پائی۔ علامہ شہید کا شمار بھی ایسی ہی نابغہ روزگار ہستیوں میں ہوتا ہے ۔ ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ وطن عزیز کو امن و خوشحالی کی حامل اسلامی ریاست بنانے کے لیے دینی جماعتیں ایک ہیں۔مدارس دینیہ رشد وہدایت کے سرچشمہ ،علم وحکمت کے مراکزاوراسلامی اقدار کے حقیقی محافظ ہیں۔علامہ احسان الہی ظہیر اسلام اور ختم نبوت کے عظیم سپاہی تھے ۔ ہم ان کا مشن جاری رکھیں گے ۔ جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ علماء پاکستان کو لادین ریاست ہرگز نہیں بننے دیں گے ۔ روس جب افغانستان میں داخل ہوا تو لبرل اور سیکولر قوتوں نے روس کے ٹینکوں کو خوش آمدید کیا لیکن افغانستان کی قوتوں نے ان کا راستہ روکا اور اس کو شکست دی بعدمیں سب کہنے لگے کہ امریکہ نے روس کو شکست دی۔ نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جا ئیں گی ،علامہ شہید کے فرزند حافظ ابتسام الہی ظہیر نے کہا یہ اہل حدیثوں کا ہی طرہ امتیاز ہے کہ ہمارے اسلاف نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے پھانسی کے پھندوں کو چوم کر اور عبور دریائے شور وکالا پانی کی سزائیں بھگت کر قیام پاکستان کی راہ ہموار کی۔ اس کا سنگ بنیاد سید احمد شہید رحمہ اللہ اور شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ اور ان کے دیگر جانباز ساتھیوں نے بالا کوٹ میں کیا۔ مولانا حنیف ربانی، مولانا یوسف پسروری، حافظ یونس اآزاد، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، مولانا نعیم بٹ ویگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔