اسلاف کی پاکستان کے لئے جدوجہد کو سلیبس کا حصہ بنایا جائے : مولانا ریاض کھرل
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) تحریک اتحاد ملت اسلامیہ کے مرکزی امیر مولانا محمد ریاض کھرل نے کہا ہے کہ 23مارچ 1940ء کا وہ تاریخ ساز دن تھا جس میں قرارداد پاکستان پیش اور منظور کی گئی اور بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں پرامن جدوجہد کے نتیجہ میں صرف سات سال بعد 14اگست 1947ء کو دنیا کے نقشے پر کلمہ طیبہ کے نام پر نظریاتی مملکت خداداد پاکستان لازم ملزوم ہیں۔ بابائے قوم کا ترجمان فکر علامہ اقبال کا پاسبان اور محافظ وطن اور پاکستان کی آواز نوائے وقت ہے۔ نوائے وقت کا صحافتی سفر 1940ء تا 2019ء فکری نظریاتی ہے جو جکہ قابل تحسین امر ہے۔ روزنامہ نوائے وقت نے قیام پاکستان کے بعد تعمیروطن رہنمائی قوم میں جرات مندانہ کردار ادا کیا اور ہر جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنے سے دریغ نہ کیا۔ بانی نوائے وقت حمید نظامی، امام صحافت معمار نوائے وقت ڈاکٹر مجید نظامی، تحریک پاکستان اور تحریک ختم نبوت کے رہنما عاشق رسول بشیر نظامی ان کے بھائی خلیل نظامی نے جدوجہد آزادی میں جہاں بھرپور حصہ لیا وہاں دشمن پاکستان کو زندگی بھر ہمہ جہت منہ توڑ جواب دیا۔ بابائے قوم کے سچے ساتھی اور ورثہ فکر کے نگہبان اور وطن عزیز کی اسلامی نظریاتی تشخص کے پاسبان تھے۔ تحریک پاکستان اور نوائے وقت ساتھ ساتھ چلتے رہے اور قومیے ہم آہنگی کا درس دیا۔ قوم کو متحد و یکجا رکھا۔ڈاکٹر مجید نظامی نے نوائے وقت کو نظریاتی اخبار بنایا اور اپنے بھائی بانی نوائے وقت حمید نظامی کے مشن کو بہترین انداز میں آگے بڑھایا۔ رہبر صحافت اور نوائے وقت کی تحریک نے ہی پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا جس کا تذکرہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اللہ ان کو صحت عطا فرما دیں۔ اپنی زبان سے فرمایا وہ ہر پاکستان کے لئے شجر سایہ دار تھے۔ کالاباغ ڈیم بنانے آبی جارحیت کے خلاف موثر آواز تھے۔ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے پلیٹ فارم سے بانیان پاکستان ان کی اولادوں اور نسل نو کی حوصلہ افزائی بانی پاکستان کے ارشادات کے عین مطابق مملک تخدادا کو ایک اسلامی فلاحی جدید ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کی سعی فرماتے رہے۔ وہ حق گوئی بے باکی کا استعارہ اور نوائے وقت کو نظریہ پاکستان کا محافظ اخبار بنانے والے واحد پہلے صحافی تھے جو کہ نیک شگون ہے۔ ضرورت ہے کہ نصاب تعلیم میں اسلاف کی جدوجہد پاکستان اور تعمیر ملک و قوم کے لئے انتھک جدوجہد کو شریک کیا جائے تاکہ نسل نو اسلاف کے پیغام پاکستان سے آگاہ اور ملک و قوم مضبوط ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علمائے پاکستان کے زیراہتمام سالانہ پاکستان زندہ باد ، نوائے وقت پائندہ باد سیمینار سے جامعہ سلطانیہ رضویہ تعلیم القرآن میں دوران خطاب کیا۔ اس موقع پر مولانا قاری محمد رفیق زاہد، پیر محمد صدیق الرحمن احمد خالقی، علامہ قاری محمد شریف کھرل، علامہ قاری عاشق علی نعیمی، مولانا محمد تنویر طاہر راٹھور، علامہ رضا امین سیفی محمدی، قاری عمران وٹو، علامہ حافظ محمد اکمل رضوی، مولانا اصغر علی گولڑوی، مولانا محمد یونس نقشبندی، مولانا حافظ فقیر حسین مجددی، مولانا سجاد حسین شاہ، قاری عبدالخالق رضوی، مولانا خضرحیات چشتی، مولانا امتیاز فریدی، علامہ محمد شوکت، مولانا عرفان نعیمی، مولانا حافظ نعیم احمد، قاری نذیر احمد نعیمی، مولانا محمد ادریس، مولانا عبدالغفور رضوی، صاحبزادہ حماد قادری، مولانا محمد حنیف قاری، محمد لقمان، مولانا عبدالشکور نورانی، حافظ محمد فیضان عطاری و دیگر مقررین نے نوائے وقت کی 79ویں سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے امام صحافت ڈاکٹر مجید نظامی اور نظامی خاندان کی حب الوطنی، جدوجہد آزادی میں نمایاں کردار پاکستان کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے میں قائد کی رفاقت کا حقیقی حق ادا کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مقررین نے ادارہ نوائے وقت اور معمار نوائے وقت امام صحافت ڈاکٹر مجید نظامی نے شعبہ صحافت اور حق گوئی و بے باکی میں اپنی مثال قائم کی اور انمٹ نقوش چھوڑے۔ وہ اور نوائے وقت دو قومی نظریہ کے علم بردار اور امام صحافت کی حیات و خدمات کا احاطہ ممکن نہیں تاہم ان کی حب الوطنی اسلامی نظریاتی تشخص کے حوالہ سے ان کی جدوجہد، تڑپ استحکام پاکستان ہما سب کے لئے مشعل راہ ہے۔ یہ امر بھی باعث اطمینان ہے۔ دریں اثناء جامعہ سلطانیہ رضویہ میں علماء و طلباء معززین نے قرآن خوانی کی تکمیل قرآن پاک پر بانی نوائے وقت حمید نظامی معمار نوائے وقت امام صحافت ڈاکٹر مجید نظامی، مجاہد تحریک پاکستان و ختم نبوت بشیر نظامی، خلیل نظامی، نظامی خاندان، نیوزی لینڈ کے شہداء اور بانیان پاکستان مرحومین امہ کی بلندی درجات و مغفرت ملک و قوم کی سلامتی اور ادارہ نوائے وقت کی ترقی و سرفرازی کے لئے دعا کی گئی۔