عوامی مسائل پر مسلم لیگ (ن) سمیت تمام جماعت کیساتھ اتحاد ہو سکتا ہے: خورشید شاہ
سکھر (نوائے وقت رپورٹ/ صباح نیوز) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کو ختم نہیں ہونے دیں گے،ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی خود مختاری کی بات کی ۔پیپلز پارٹی رہنما سید خورشید شاہ نے سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈھول بجا کر بتا رہی ہے کہ پاکستان کو قرضہ مل رہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ وہ مر جائیں گے لیکن قرضہ نہیں لیں گے لیکن اب قرضہ مانگ کر خوشیاں منائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کا وزیر اعظم ہو کر لوگوں سے قرضہ مانگ رہا ہے۔ موجودہ وزیر اعظم نے ملک کی عزت دائو پر لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ صوبوں کے حقوق کی جنگ لڑی اور صوبوں کو خود مختاری دی ہے۔ حکومت 18 ویں ترمیم ختم کرنا چاہتی ہے لیکن صوبے 18 ویں ترمیم ختم نہیں ہوں دیں گے۔ ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی خود مختاری کی بات کی ہے، لوگ سوال کرتے ہیں 6 مہینے بعد کیوں احتجاج کر رہے ہیں، ہم نے حکومت کو وقت دیا لیکن حکومت کوئی بہتری نہیں لا سکی۔پنجاب اسیمبلی میں بلاول بھٹو کے خلاف قرار داد سے متعلق سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری سے پہلے ان کے دادا ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف قرارداد پیش کی گئیں تھی جب کہ انہیں تو غیر مسلم قرار دینے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ بھٹو فیملی کی سیاست کیا ہے سب جانتے ہیں، بھٹو فیملی عوام کی حکومت چاہتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل پر مسلم لیگ (ن) سمیت تمام جماعتوں کیساتھ اتحاد ہو سکتا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو خود مختار ہونا چاہئے‘ ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی خود مختاری کی بات کی ہے جس ملک میں پارلیمنٹ سپریم نہیں ہوتی وہ گھمبیر مسائل میں گھر سکتا ہے‘ ہم نظام کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن حکومت ایسا نہیں چاہتی۔ ہم نے حکومت کو 6 ماہ تک مکمل مہلت دی۔ اب سوال کیا جاتا کہ ہم نے پہلے 6 ماہ کیوں بات نہیں کی حالانکہ اس بات پر ہمیں سراہا جانا چاہئے کہ ہم نے حکومت کو موقع دیا۔ خورشید شاہ نے کہا ہم اتحاد کی بات کرتے ہیں تو وزیراعظم کہتے ہیں کہ اتحاد کی ضرورت نہیں۔ مودی بھارت کے وزیراعظم ہی نہیں بلکہ مسلمانوں کے قاتل بھی ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان مودی کے گھٹنوں میں بیٹھ گئے۔ 68 سالہ وزیراعظم نوجوان نہیں ہے 30 سالہ بلاول جوان ہے‘ وہ روہڑی سے پنڈی تک ٹرین مارچ کریں گے۔ عوامی مسائل پر مسلم لیگ (ن) سمیت تمام جماعتوں کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہر دور میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے اور عدالتیں دہرا معیار اختیار کرتی آئی ہیں۔ عدالتوں نے ذوالفقار بھٹو کو سولی پر چڑھا دیا اور بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو رہا کر دیا۔