مقبوضہ کشمیر: فوجی کیمپ میں دھماکہ، ایک اہلکار ہلاک دوسرا زخمی، بھارتی فورسز کا کریک ڈائون جاری
سرینگر(کے پی آئی+ اے پی پی )مقبوضہ کشمیر میں قابض سکیورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈائون جاری رکھتے ہوئے اسلام آباد( اننت ناگ) ،بجبہاڑہ ، اچھ بل، شوپیاں اور ترال میں بڑے پیمانے پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ فورسز نے شناختی کارڈ بھی باریک بینی سے چیک کئے۔ سکیورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع کیا ہے۔ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے زینہ پورہ شوپیاں گائوں کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی۔ مقامی ذرائع کے مطابق فوج ، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز نے شرمال شوپیاں اور اْس کے ملحقہ علاقوں کو سیل کرکے فرا ر ۔تمام راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ دریں اثنا وار پورہ سوپور میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق مقامی عسکریت پسند کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کوملے۔ وار پورہ سوپور میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ دو جنگجو جاں بحق ہوئے جن میں سے ایک مقامی جبکہ دوسرے کی شناخت نہیں ہوسکی۔ معلوم ہوا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں نے مقامی عسکریت پسند طارق مولوی کی نعش کو کاندھوں پرا ْٹھا کر اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔ مقامی عسکریت پسند کو پْر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔دریں اثنا مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں سمیت بارہ سے زائد نوجوانوں کو جموںوکشمیر کے مختلف علاقوںسے گرفتار کرلیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایک سینئر پولیس افسرنے میڈیا کو بتایا ہے کہ پولیس نے بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے محمد یاسین ملک کی سربراہی میں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کرنے کے دودن بعد بشیر احمد بویااور عبدالرشید مغلو سمیت چھ کے قریب رہنمائوںکو بارہمولہ ، گاندربل اور جنوبی کشمیر کے اضلاع میں چھاپوں کے دوران گرفتار کرلیا جبکہ دیگر رہنمائوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ حریت رہنمائوں اورکارکنوںکو پولیس سٹیشنوں میں طلب کیاجارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اہلکاروں نے لبریشن فرنٹ کے دفاتر کو سربمہر کرنے کیلئے مجسٹریٹوںکی مدد کرلی ۔انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں احکامات کے اجرا کے بعد املاک اور دفاتر ضبط کئے جائیں گے ۔ ادھر بھارتی فوجیوںنے سرینگر بارہمولہ ہائی وے پر ناربل کے مقام پر ایک مسافر بس سے شاہد احمد بٹ، اشفاق احمد لون اور رئیس حرہ کو گرفتار جبکہ ایک انجینئر منظور احمد ایتو سمیت دو اور افراد پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں جموںکی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا ۔بھارتی فوجیوںنے گزشتہ شب جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے علاقے ارہامہ میں ایک چھاپے کے دوران کم سے کم سات نوجوانوںکو گرفتار کرلیا۔ دریں اثناء بھارتی پولیس نے دوماہ قبل قانونی دستاویزات پر پاکستان جانیوالے دو کشمیری نوجوانوںکوگرفتار کرلیاہے ۔ ان نوجوانوںکو پاکستان سے واپسی پر ضلع کٹھوعہ میں لکھن پورہ میں ایک بس میں سفر کے دوران گرفتارکر کے جموں کے جوائنٹ انٹیرو گیشن سینٹر منتقل کردیاگیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں گیس سلنڈر کے دھماکے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ وقوعہ کٹھوعہ ضلع میں واقع جگلوٹ فوجی کیمپ کی ایک بیرک میں پیش آیا۔مقبوضہ کشمیرمیںجموںوکشمیرماس موومنٹ نے27سال قبل بھارتی فورسز کی طرف سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کئے گئے مجاہد کمانڈروں محمد صدیق صوفی ،جاوید احمد شالہ اوردوران حراست شہید کئے گئے فریدہ بہن جی کے والد محمد یوسف بیگ کو ان کی برسی پرشاندار خراج عقیدت پیش کیاہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ماس موومنٹ کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز نے 23مارچ1992ء کو سرینگر کے علاقے بمنہ میں ایک چھاپے کے دوران محمد صدیق صوفی،جاوید احمد شالہ اور محمد یوسف بیگ کے علاوہ فریدہ بہن جی کے شوہر،برادراور بیٹے کو گرفتار کیاتھا ۔گرفتاری کے 3دن بعدمحمد یوسف بیگ کی لاش ان کے گھر کے باہر پھینک دی گئی جبکہ جاوید احمد شالہ اور محمد صدیق صوفی کو دوران حراست لاپتہ کیا گیا اور 27سال گزر جانے کے بعد بھی انکا کوئی اتہ پتہ نہیںہے ۔ترجمان کے مطابق ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے ان تینوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ جاوید احمد شالہ اور محمد صدیق صوفی سمیت بھارتی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے ہزاروں کشمیریوں کی بازیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے کیمپ میں زور دار دھماکے میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت 35سالہ لانس نائیک دیپک توانگ کے نام سے ہوئی ہے جب کہ بری طرح جھلس جانے والے زخمی اہلکار کو آرمی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں زخمی اہلکار کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے حادثے پر تبصرے سے گریز کیا جا رہا ہے، تاہم کشمیر پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع کٹھوعا میں واقع جنگلوٹ آرمی کیمپ میں ہونے والا دھماکہ گیس سلنڈر پھٹنے کے باعث ہوا۔