عمران مت گھبرائیں، حکومت نہیں گرائینگے، وعدے پورے کرنے کا موقع دینگے: بلاول
کراچی‘ حیدرآباد‘ کوٹری (نوائے وقت رپورٹ‘ نامہ نگاران) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ذوالفقار بھٹو نے جان دے دی لیکن نظریئے سے یوٹرن نہیں لیا، کچھ لوگ آج بھی بھٹو شہید کے نظریے اور فکر سے ڈرتے ہیں، قومی اسمبلی میں ذوالفقار بھٹو کا نام لیا جاتا ہے تو وزیر جل جاتے ہیں، ان کی چیخیں نکلتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹرین مارچ کے سلسلے میں لانڈھی ریلوے سٹیشن پر خطاب میں کیا۔ سٹیشن پر موجود پیپلز پارٹی کے کارکنان نے وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کا سیلاب ہمارے ساتھ ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا تاریخ میں بدترین دھاندلی کی گئی، میڈیا کی بد ترین سنسرشپ کی گئی، پشاور میں ہمیں گھر سے باہر جانے نہیں دیا گیا۔ لاڑکانہ میں بھی کوشش کی گئی لیکن ان سے نہیں ہوسکا، کوشش ناکام ہوئی اور20 سال بعد بھٹو اسمبلی میں پہنچ گیا، یہ لوگ اپوزیشن کو برداشت نہیں کرتے ان کے لیے مسئلہ ہوگیا۔ الیکشن میں ناکام رہے وہ اس طریقے میں بھی ناکام رہیں گے، نیب مشرف کا بنایاگیا ادارہ ہے، 2011 میں پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی تو نیب کا اہم کردار تھا، نیب کا آج بھی وہی کردار ہے، وہ سمجھتے ہیں وہ ہمیں ڈرا سکتے ہیں؟ وہ ہماری زباں بند کرسکتے ہیں؟۔ کارکن 4 اپریل کوگڑھی خدابخش میں جمع ہوکر پوری دنیا کو پیغام دیں گے، آج بھی بھٹو اور بے نظیر کے کارکن موجود ہیں۔ کینٹ سٹیشن پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ آج بھی شہید بھٹو کا کارکن انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے موجود ہے، کراچی سے لاڑکانہ تک کا سفر کررہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ٹرین مارچ ہے نہ احتجاجی ریلی ہے، ابھی سے عمران خان کی چیخیں نکل گئی ہیں ، جب ٹرین مارچ کریں گے تو لگ پتہ جائے گا۔ کوٹری میں بلاول بھٹو نے کہا کہ کسی کو اپنے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرنے دیں گے۔ کرپشن کا نام لے کر سیاسی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔ پیپلزپارٹی نے غیرجمہوری قوتوں کا مقابلہ کیا ہے۔ یہ سمجھتے ہیں بے نظیرکابیٹا ڈرجائیگا یا جھک جائیگا۔ وفاق آج بھی سندھ کے120رب روپے دباکر بیٹھا ہے۔ یہ آپ کا پیسہ ہے آپ کی تعلیم اور صحت پر خرچ کریں گے۔ یہ کیسا نظام ہے،دہشت گردوں کیلئے این آر او اور سیاسی مخالفین کیلئے انتقام؟۔ پیپلزپارٹی انہیں عوام کے حقوق چھیننے نہیں دے گی، ہم انہیں سازش کرکے سندھ کا پانی بندکرنے نہیں دیں گے۔ ہم سب بھٹو کے سپاہی ہیں اور ہم غریبوں کے لیے باہر نکلے ہیں۔ دہشت گردوں کیخلاف ایکشن کی بات آئے تو وزیراعظم بزدل بن جاتے ہیں یہ کیسا نظام ہے کہ کالعدم تنظیموں کو این آر او دیا جاتا ہے۔ میرے دھوبی کے بل کیخلاف جے آئی ٹی بنا دی جاتی ہے۔ کیسا نظام ہے جس میں سیاسی مخالفین کیلئے صرف انتقام ہے۔ ہمیں احتساب پر اعتراض نہیں لیکن شفاف ہونا چاہئے۔ احتساب کے نام پر سیاسی انتقام قبول نہیں کریں گے۔ راولپنڈی میں ٹرائل کیوں کیا جا رہا ہے یہ احتساب نہیں یہ احتساب نہیں پولیٹیکل انجینئرنگ ہے۔ ہم ڈرنے والے نہیں۔ کرپشن کے نام پر سیاسی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ہم کسی کو صوبے کا حق نہیں چھیننے دیں گے۔مٹیاری، ڈیرہ لال سٹیشن پر بلاول بھٹو نے کہا کہ غریب قوم بے سہارا عوام کی لیڈر بینظیر تھی۔ موجودہ حکومت آمر کی حکومت سے زیادہ انتقامی کارروائیاں کررہی ہے۔ جمہوریت کے دشمن سمجھتے ہیں کہ بھٹو کا نواسہ ڈر جائے گا۔ مشرف کا بنایا گیا نیب سیاسی انتقام لے رہا ہے۔ آمروں سے نہیں ڈرتے تو اس کٹھ پتلی حکومت سے کیسے ڈریں گے۔ بے نامی اکائونٹ کا احتساب ہوتا ہے۔ بے نامی وزیراعظم کا بھی احتساب ہونا چاہئے۔ عمران مت گھبرائیں حکومت نہیں گرائیں گے، وعدے پورے کرنے کا موقع دیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے بلاول بھٹو نے کہا عمران نے حکومت میں آنے سے پہلے بڑے بڑے وعدے کئے تھے۔ جب حکومت 6 ووٹ کی ہو تو خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہے۔ جب مخالفین کچھ کرتے ہیں تو پھر یہ ڈرتے ہیں۔ عمران کو ڈرنا نہیں چاہئے، میں یہ حکومت نہیں گراؤں گا۔ نواز شریف کی رہائی پر کہا کہ عدالت نے یہ فیصلہ انسانی بنیاد پر کیا ہے۔ میاں صاحب کا باہر آنا حکومت پر اثر ڈالے گا ابھی کوئی احتجاجی تحریک یا حکومت گرانے کے بارے میں نہیں سوچا ہے۔