کاہنہ: دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر شوہر کا بیوی پر تشدد، بال بھی کاٹ دیئے
لاہور+کاہنہ (نامہ نگار، خصوصی نامہ نگار) کاہنہ میں دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر شوہر کا دوستوں اور گھریلو ملازمین کے ہمراہ بیوی پر تشدد، سر کے بال مکمل طور پر کاٹ دیئے، کاہنہ پولیس کا بغیر رشوت مقدمہ درج کرنے سے انکار، میڈیا پر خبر چلنے کے بعد فوری طور پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ڈی ایس پی کاہنہ ذوالفقار بٹ کی سربراہی میں دو ملزم گرفتار۔ تفصیلات کے مطابق کاہنہ کے علاقہ ڈی ایچ اے رہبر کے رہائشی میاں فیصل نے اپنی بیوی اسماء کو دوستوں کے سامنے شراب شباب کی محفل میں رقص کرنے سے انکار کرنے پر بیوی پر دوستوں اور گھریلو ملازمین کے ساتھ مل کر پائپوںکے ساتھ تشدد کیا اور سر کے بال مکمل طور پر کاٹ دیئے۔ متاثرہ خاتون کے مطابق اس کی میاں فیصل سے چار سال قبل پسند کی شادی ہوئی تھی، شروع شروع میں وہ میرے ساتھ اچھا سلوک کرتا رہا چند ماہ گزرنے کے بعد لڑائی جھگڑے اور مار پیٹ شروع کر دی۔ روزانہ غیر لوگوں کو گھر بلاتا اور مجھے ان کے سامنے ڈانس کرنے کو کہتا۔ انکار کرنے پر تشدد کا نشانہ بناتا۔ گزشتہ روز بھی فیصل اپنے دوستوں کو گھر لے کر آیا اور مجھے رقص کرنے کیلئے کہا، انکار پر مجھے اپنے دوستوں اور نوکروں کے ساتھ مل کر پائپوں سے تشدد کا نشانہ بنایا اور میرے بال کاٹ دیئے۔ موقع پا کر گھر سے بھاگ کر مقامی پولیس کے پاس پہنچی، پولیس نے بھی بغیر رشوت مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا۔ کاہنہ پولیس نے ملزم شوہر فیصل اور ملازم راشد کو گرفتار کر لیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرنے کے ساتھ ساتھ لاہور پولیس کو سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی تھی۔ جس پر لاہور پولیس نے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے۔ دونوں نامزد ملزمان سے آلہ واردات بھی برآمد کر لیا۔ آئی جی پنجاب کی ہدایت پر لاہور پولیس نے اس واقعہ کی باقاعدہ انکوائری شروع کر دی ہے اور انکوائری مکمل ہونے کے بعد حتمی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ دریں اثناء مسلم لیگ ن کی ایم پی اے عظمیٰ زاہد بخاری نے واقعہ کیخلاف اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس جمع کرا دیا۔