لکی مروت: محکمہ تعلیم کی مانیٹرنگ ٹیم پر فائرنگ، خاتون افسر، لیوی اہلکار شہید، 4 زخمی
لکی مروت+راجن پور (صباح نیوز+نوائے وقت رپورٹ) قبائلی سب ڈویژن بیٹنی میں محکمہ تعلیم کی مانیٹرنگ ٹیم پر شرپسندوں کی فائرنگ سے خاتون افسر اور ایک لیوی اہلکار شہید ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر کے قبائلی سب ڈویژن بیٹنی کے دور دراز علاقے گزبوبہ میں نامعلوم افراد نے محکمہ تعلیم کی مانیٹرنگ ٹیم پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ٹیم کے 4 ارکان اور 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں طبی عملے نے خاتون افسر اور ایک اہلکار کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی جب کہ 3 افسروں سمیت 4 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ صوبائی محکمہ تعلیم کی ٹیم علاقے میں سرکاری سکولوں کی مانیٹرنگ کے لیے گئی تھی جہاں یہ واقعہ پیش آیا، جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے گئے ہیں جب کہ ملزموں کی گرفتاری کے لئے کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔آئی ایم یو لکی مروت کے دو ڈی سی ایم ایز( ڈیٹا کلکٹرز اینڈ مانیٹرنگ اسسٹنٹس) صفیہ بی بی اور عطاء الرحمان لیوی اور خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کی معیت میں بیٹنی ٹرائبل سب ڈویژن لکی مروت میں واقع سکولوں کی نگرانی کے لئے جارہے تھے کہ گزگوبہ کے مقام پر شرپسندوں کے حملے کی زد میں آگئے۔ ذرائع نے بتایا کہ حملے میں خاتون ڈی سی ایم اے صفیہ بی بی اور لیوی اہلکار اختر علی موقع پر شہید ہوگئے جبکہ ڈی سی ایم اے عطاء الرحمان، ڈرائیور حمید اللہ(آئی ایم یو)،ٹیچر اللہ نور اور خاصہ دار ولی محمد زخمی ہوگئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر جہانگیر اعظم وزیر،اسسٹنٹ کمشنرلکی عید نواز شیرانی،اسسٹنٹ کمشنر ٹرائبل سب ڈویژن نعمان علی شاہ اورڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرآئی ایم یو اسحاق وزیر کے ہمراہ فوراً موقع پر پہنچ گئے، زخمیوں کو ایمبولینس گاڑیوں میں بنوں منتقل کردیا گیا جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نعشیں پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال تاجہ زئی پہنچا دی گئیں جنہیں بعد میں تدفین کے لئے آبائی علاقوں کو روانہ کردیا گیا۔ دہشت گردی کے بہیمانہ واقعہ کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا جبکہ پولیس نے متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ ٹرائبل سب ڈویژن لکی مروت کے علاقے گزگوبہ میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے لیوی اہلکار اختر علی کی نماز جنازہ پولیس لائنز ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کمپلیکس تاجہ زئی میں ادا کی گئی جس میں ایڈیشنل کمشنر بنوں شہاب خان، ڈپٹی کمشنر جہانگیر اعظم وزیر، ڈی پی او آصف گوہر،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نور الامین ،اسسٹنٹ کمشنر عید نواز شیرانی ، ایس پی انوسٹی گیشن شفیق وزیر، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرز،آرمی افسران اور پولیس، لیوی اور خاصہ دار اہلکاروں نے شرکت کی۔ کوٹ مٹھن میں نا معلوم افراد نے خوشحال خان ایکسپریس کو اڑانے کیلئے 3فٹ کا گڑھا کھودا ہوا تھا۔ کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بم سے اڑانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ 2نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے کوٹ مٹھن سے گزرنے والے ریلوے ٹریک پر بم نصب کرنے کے لئے 3فٹ گڑھا کھود رکھا تھا۔ پٹرولنگ پر موجود پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، تا ہم پولیس اہلکاروں کے پہنچنے پر ملزم فرار ہو گئے ۔ پولیس حکام کاکہنا ہے کہ ملزمان کا تعلق بی آر اے گروپ سے بتایا جا رہا ہے اور گزشتہ دنوں اسی گروپ کی جانب سے ٹرین پر فائرنگ بھی کی گئی تھی۔