• news

سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا: طاہر القادری

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جب بھی سانحہ ماڈل ٹائون کیس کے حوالے سے کوئی سنجیدہ پیش رفت ہونے لگتی ہے تو کوئی پرابلم آجاتا ہے، حصول انصاف کیلئے پھر سے لاہور ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ جانا پڑا تو جائیں گے انصاف پہلی ترجیح ہے،نئی جے آئی ٹی نے اپنا کام تقریبا مکمل کر لیا تھا۔صرف تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرنے کیلئے وقت درکار تھا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو روک دیا گیا،یہ پہلی جے آئی ٹی ہے جس نے شریف برادران اور سابق وفاقی وزراء سے تفتیش کی اور بیانات قلمبند کیے، گزشتہ روزمرکزی سیکرٹریٹ میں عہدیداروں، کارکنان اور سینئر رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سن رہے ہیں کہ پیسوں کے بندوبست کیلئے ضمانتیںہورہی ہیں اور ای سی ایل سے نام ہٹائے جارہے ہیں،یہ دور ’’پنشمنٹ‘‘ کا نہیں’’ سیٹلمنٹ‘‘ کا ہے ،جتنا بڑا کیس ہو گا اتنی بڑی ’’سیٹلمنٹ‘‘ ہو گی لیکن ماڈل ٹائون کیس میں کوئی ’’سیٹلمنٹ ‘‘ نہیں ہو گی اور نہ ہی ہم سے کوئی اس حوالے سے بات کرنے کی جرأت کر سکتا ہے۔میرے کارکن میری روحانی اولاد ہیں، میرے بیٹوں کو شہید کر دیاجاتا تو میں ان کا خون معاف کرنے یا نہ کرنے حق رکھتا ہوں مگر کارکنوں کے خون پر بات کرنا میرا شرعی حق نہیں ہے، اس کا فیصلہ صرف قصاص ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ اب جس قسم کی سیاست ہورہی ہے، اس سیاست سے میں اپنی نسبت جڑنے پر بھی شرم محسوس کرتا ہوں۔اس نظام میں انسانی جان کی کوئی قدر نہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات پر اطمینان ہے کہ حصول انصاف کی جدوجہد میں شہداء کے ورثائ، زخمی،چشم دید گواہان اور ہم سب پرعزم اور ثابت قدم ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن