2018 انتخابی دھاندلی، تحقیقات کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی’’قصہ پارینہ‘‘ بن گئی
اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔وقائع نگار خصوصی) حکومت نے 2018 کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں کے لئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کو ’’سرد خانے‘‘ میں ڈال دیا ہے۔ اپوزیشن نے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں کی تحقیقات کے حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت سے 30رکنی پارلیمانی کمیٹی قائم کی گئی جس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کو برابر نمائندگی دی گئی لیکن 6،7ماہ گذرنے کے باوجود پارلیمانی کمیٹی ٹی او آرز بنانے میں ناکام ہو گئی۔ حکومت اور اپوزیشن کی عدم دلچسپی کے باعث پارلیمانی کمیٹی ’’قصہ پارینہ‘‘ بنتی جا رہی ہے جب اس سلسلے میں نوائے وقت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال جو پارلیمانی کمیٹی کے رکن بھی ہیں سے استفسار کیا تو انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے میں لیت ولعل سے کام لیا جا رہا ہے۔ آئندہ چند دنوں میں پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لئے ریکویزیشن جمع کرائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں کی تحقیقات کو ’’سرد خانہ‘‘ میں ڈالنا چاہتی ہے لیکن اپوزیشن حکومت کو ایسا نہیں کرنے دے گی۔