ایل پی جی، ڈالر مہنگا، ٹرنسپورٹروں نے کرائے بڑھا دیئے، شہری سراپا احتجاج
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ،اپنے نامہ نگار سے، ایجنسیاں) پٹرولیم مصنوعات کے بعد ایل پی جی کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں اضافہ کردیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 41 روپے27 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 11.8 کلو گرام سلنڈر کی قیمت 1563 روپے 92 پیسے ہوگئی ہے۔ مارچ میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 1522 روپے 64 پیسے تھی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اضافہ کالعدم کیا جائے۔ اس سلسلے میں درخواست لاہور ہائی کورٹ میں جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت اور وزارت پٹرولیم سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ حکومتی اقدام محض بلاجواز ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا۔ دوسری جانب یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن نے رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی دالوں کی قیمتوں میں 25 روپے اور چاولوں کی قیمتوں میں 50 تک اضافہ کر دیا ہے۔ مختلف برانڈز کی قیمتوں میں 11 سے 50 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی سٹور کارپورٹس رمضان المبارک سے آمد سے قبل ہی عوام پر اشیاء خورد نوش میں اضافہ کر کے بم گرا دیا ہے جس میں دال کی قیمتوں میں فی کلو 25 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے اور دال چنا و مسور بھی فی کلو 10 روپے مہنگی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ چاول کی قیمت میں فی کلو 50 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے جبکہ مختلف برانڈز کے چاول کی قیمتوں میں 11 روپے سے 50 روپے تک فی کلو اضافہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ حتمی معاہدے سے قبل ڈالر نے بھی ایک بار پھر اڑان بھر لی۔ اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 80 پیسے اضافے سے 143 روپے کی سطح پر فروخت ہو رہا ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 11 پیسے اضافے سے 140 روپے 90 پیسے پر بند ہوا۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ آئی ایم ایف کی شرط کو پورا کرنا، سخت مانیٹری پالیسی اور بیرونی سرمایہ کاری میں کمی کا ہونا ہے۔ اسی طرح سونے کے نرخوں میں بھی 275 روپے فی تولہ اضافہ ہوگیا ہے۔ لاہور کی مارکیٹوں میں 24 قیراط سونے کی قیمت 7 ہزار روپے جبکہ 22قیراط سونے کی قیمت 65 ہزار روپے تولہ ہوگئی ہے۔ دوسری جانب آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ، آل پنجاب ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافہ مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم بعض روٹس پر پرائیویٹ ٹرانسپورٹرز نے از خود کرایوں میں اضافہ کیا ہے۔کرایوں میں از خود اضافہ کرنے والوں کیخلاف محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیموں نے چھاپے مارنا بھی شروع کر دئیے ہیں۔ آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن آل پنجاب ٹرانسپورٹر ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان مرزا ارشد نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام پہلے ہی مہنگائی کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ پٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک میں ایک مہنگائی کا نیا طوفان اٹھ کھڑا ہو گا۔ جو مقامی سطح پر کاروبار کو بھی بری طرح متاثر کرے گا۔دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے اور انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میںاحتجاج کیا۔ وحدت روڈ پر مظاہرین نے سڑک بلاک کر دی ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف نعرے درج تھے اس موقع پر مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور حالیہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے یکم اپریل کو عوام کا اپریل فول بنا دیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے تو پیٹرول کی قیمت 40 روپے فی لٹر مقرر کرنے کا لولی پوپ دیا تھا جو اب ایک سو روپے فی لٹر کر دی ہے۔پیڑول کی قیمتیں کم کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سہولتیں عوام کو دینی تھیں اور افتتاح وی آئی پی ٹرین کا کردیا۔کاروبار بند ، بجلی گیس بھی مہنگی کر دی گئی ہے۔ عوام ظلم کے ساتھ مہنگائی کی چکی میں بھی پس رہے ہیں ۔دریں اثناء ممبر قومی اسمبلی مولاناعبدالاکبر چترالی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف تحریک التواء اور توجہ دلاو نوٹس قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کراد ئیے ہیں ،جمع کرائے تحریک التوا ء میں سپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی گئی ہے کہ، انتہائی اہم اور فوری نوعیت کے قومی اور عوامی معاملے کو زیربحث لانے کیلئے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط مجریہ 2007ء کے قاعدہ 109 کے تحت تحریک التواء پیش کرنے کی غرض سے ایوان کی معمول کی کارروائی روک دی جائے ۔ تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے یکم اپریل سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں ایک مرتبہ پھر اضافہ کردیاہے ۔ یہ اضافہ آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کیلئے حکومت کے حالیہ ڈیل کے تحت طے کردہ شرائط کا حصہ ہے۔ اس ظالمانہ اضافے پر عوام سراپا احتجاج ہیں۔ گزشتہ 8ماہ کے دوران حکومت نے مہنگائی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیاگیا۔ جن ارکان قومی اسمبلی کے دستخط ہیں ان میں عبدالقادر پٹیل، سیدآغا رفیع اللہ،شاہدہ اختر علی ،عالیہ کامران،صلاح اللہ مولانا اور مفتی عبدالشکور شامل ہیں جبکہ مولاناعبدالاکبر چترالی نے ممبران قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی، عالیہ کامران، مفتی عبدالشکور اور مولانا صلاح الدین کے دستخطوں سے توجہ دلاو نوٹس بھی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادیا ہے۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحقنے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف تحریک التوائ،توجہ دلائو کا نوٹس سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیئے ہیںجس میں کہا گیا ہے کہ اس ظالمانہ اضافہ کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں ۔گزشتہ 8ماہ کے دوران حکومت نے مہنگائی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔توجہ مبذول کرانے کے نوٹس میں سینٹ کو نوٹس لینے کا کہا گیا ہے۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ ماہ کے دوران تیل کی قیمت میں زیادہ ردوبدل نہیں ہوا سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران مارکیٹ میں عرب لائٹ خام تیل اور یو اے ای کے خام تیل کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوابلکہ فی بیرل قیمت میں دس سینٹ کی کمی ہی ریکارڈ کی گئی لیکن حکومت نے پاکستان میں پٹرول کی قیمت 6.5 پانچ فیصد اور ڈیزل کی 5.4 فیصد بڑھا دی ہے ۔مارکیٹ میں عرب لائٹ خام تیل کی اس وقت فی بیرل قیمت 66 سے 67 ڈالر کے درمیان ہے جبکہ پاکستان میں حکومت نے پٹرول کی فی لٹر قیمت 98 روپے 88 پیسے اور ڈیزل کی 117 روپے 43 پیسے مقرر کی ہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال جنوری میں بھی عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت تقریبا اسی سطح پر تھی لیکن پاکستان میں پٹرول 81 روپے 53 پیسے اور ڈیزل 89 روپے 91 پیسے فی لٹر تھا۔حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یکم اپریل سے ایک لٹر پٹرول پر پٹرولیم لیوی 12.84روپے اور جنرل سیلز ٹیکس 14روپے وصول کیا جائے گا۔