مشرف کو نواز شریف طرز پر سپریم کورٹ سے ریلیف ملنا چاہئے، اپوزیشن نہ مانی تو فوجی عدالتوں مدت نہیں بڑھائیں گے: فواد چودھری
اسلام آباد (ایجنسیاں، نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا متفق ہونا ضروری ہے، فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائیگی۔ غیر ملکی خبر رساں ا دارے کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع ہو تاہم اس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کا بھی متفق ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کی مخالفت کر رہی ہیں جب کہ ماضی میں انہی سیاسی جماعتوں نے فوجی عدالتوں کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرے گی اور اگر اس پر اتفاق رائے ہو گیا تو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کر دی جائے گی اور اگر اپوزیشن جماعتوں نے توسیع کی ضرورت محسوس نہیں کی اور مخالفت کی تو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام مخصوص حالات میں ایک غیر معمولی اقدام تھا فوجی عدالتوں نے کامیابی کے ساتھ ڈیلیور کیا اس لیے ہمارا خیال ہے کہ ملک کو اب بھی فوجی عدالتوں کی ضرورت ہے۔ ہم دہشت گردی کو مکمل شکست دینے کے بہت قریب ہیں اور اس لیے بھی ہم فوجی عدالتوں کی توسیع ضروری سمجھتے ہیں، فوجی عدالتوں میں دوبارہ توسیع ملک کے مفاد میں ہو گا۔ اگر قومی اتفاق رائے نہیں ہو گا تو پھر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کا معاملہ کھٹائی میں پڑ جائے گا۔ پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تیز پیروی کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوجی عدالتیں قائم کی گئی تھیں جن کی مدت 2 سال تھی اور فوجی عدالتوں کی دوسری 2 سالہ آئینی مدت 7 اپریل کو مکمل ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف بھی بظاہر بہت بیمار لگ رہے ہیں، سپریم کورٹ کو سابق صدر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرز پر ریلیف دینا چاہیے۔ پرویز مشرف کی بیماری کا معاملہ بھی نواز شریف کی طرح ہی ہے، ملزم کو ریلیف دینے کی مثال نواز شریف کی صورت میں موجود ہے۔ مشرف بظاہر بیمار لگ رہے ہیں، انہیں صحت بہتر ہوتے ہی عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیے۔ پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کی تقرری کے حوالے سے ایک سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہے، اس سلسلے میں 42 درخواستیں آچکی ہیں، جس پر بورڈ بننا ہے اور ایم ڈی کی تقرری کرنی ہے۔ قبل ازیں اپوزیشن رہنماؤں سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جس طرح نواز شریف جیل آ جارہے ہیں، آصف زرداری کا مستقبل بھی ایسا ہی لگ رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے خلاف مقدمات ہم نے نہیں بنائے، پی پی قیادت کے خلاف کیسز مسلم لیگ (ن) کے دور میں شروع کیے گئے۔ مسلم لیگ (ن) نے بڑی اچھی تحقیقات کی ہے، امید ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس آگے بڑھانے کے لیے (ن) لیگ کی حمایت کرے گی۔