نوازشریف کے خون کے بہائو میں رکاوٹ، آج ایم آر آئی، دیگر ٹیسٹ ہوں گے
لاہور (نیوز رپورٹر) نوازشریف طبی معائنے کیلئے جاتی امرا سے شریف میڈیکل سٹی گئے جہاں ان کے مختلف ٹیسٹ کئے گئے۔ ان کے علاج کے لئے ڈاکٹرز کا بورڈ بھی تشکیل دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ ملی تو علاج پاکستان میں ہی کیا جاسکتا ہے جس کے لئے ان کے بیرون ملک ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے گا۔ نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا چھ ہفتوں میں نوازشریف کا علاج ہوسکتا ہے یا نہیں یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ دیکھا جارہا ہے کہ نوازشریف کا پاکستان میں علاج ہو سکتا ہے یا نہیں۔ دوسری جانب ایف آئی اے لاہور نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کی ٹمپرنگ کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ایف آئی اے لاہور سائبر کرائم ونگ نے رپورٹ کے تمام پہلوئوں پر غور کرنا شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں نجی لیب سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کے دل کے اندرونی حصوں کے جائزے کیلئے ایکو کارڈیوگرام کیا گیا۔ نوازشریف کے جسم میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پائی گئی ہے۔ معالجین کا کہنا ہے کہ گردن اور دماغ کو خون کی پوری مقدار میں فراہمی نہیں ہو رہی۔ مریض کی گردن کے بالائی حصوں اور دماغ کو خون کی 43 فیصد فراہمی متاثر ہونا خطرناک ہو سکتا ہے۔ طبی لحاظ سے یہ مریض کو سنگین ہارٹ اٹیک ہونے کی علامت تصور ہوتی ہے۔ نواز شریف کے آج لاہور کے نجی ہسپتال میں ایم آر آئی، ایم آر اے اور بعض دیگر ٹیسٹ ہوں گے۔ معالجین کے مطابق گردوں کو خون کی فراہمی بھی متاثر پائی گئی۔ گردوں میں پتھری کی تشخیص کیلئے سی ٹی کب، چھاتی اور ریڑھ کی ہڈی کا سی ٹی سکین بھی کیا جائیگا۔ معالجین نے خطرے کے پیش نظر نوازشریف کے دل اور گردوں کا ایم آر آئی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ خون کے بہائو کی تشخیص کیلئے ڈوپلر سٹڈی بھی کرائی جائے گی۔