غیر قانونی گیس کنکشنز کیخلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے: عمران
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی،نوائے وقت رپورٹ)وزیر اعظم عمران خان سے گورنر خیبرپی کے شاہ فرمان اور وزیرِ اعلی محمود خان کی ملاقات کی ،وزیر اعظم کی صدارت میں الگ الگ اجلاسوں میں معذور افراد کے سہولتوں کی فراہمی ،گیس کے ذیاں کی روک تھام اور نجکاری کے امور کا جائزہ لیا گیا وزیرِ اعظم نے غیر قانونی گیس کنکشنز کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم دیا،وزیر اعلی کے پی سے ملاقات میںمعاون خصوصی افتخار درانی بھی ملاقات میں موجودتھے،اس موقع پرانضمام شدہ قبائلی علاقہ جات کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ، دریں اثناوزیرِ اعظم عمران خان نے سی ڈی اے کووفاقی دارالحکومت میں واقع تمام عمارات میں معذور افراد کے لئے تمام مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ،وزیرِ اعظم نے کہا کہ مستقبل کی تمام تعمیرات کی ڈیزائننگ کے دوران معذور افراد کے لئے ضروری سہولیات کی فراہمی کو مد نظر رکھا جائے۔ سی ڈی اے قواعد و ضوابط کے ذریعے اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کے دائرہ کار میں آنے والی تمام نجی عمارات کی تعمیر میں بھی یہ سہولیات فراہم کی جائیں، سی ڈی اے کو اس ضمن میں ترجیحی بنیادوں پر ضروری اقدامات لینے اور ماہانہ بنیادوں پر وزیرِ اعظم کو پیش رفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ،وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلی پنجاب کے مشیر عون چوہدری کی ملاقات کی ، وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت گیس کے زیاں کی روک تھام سے متعلق امور پر اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ پٹرولیم غلام سرور خان، وزیرِ اطلاعات چوہدری فواد حسین، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری پٹرولیم، ایم ڈی سوئی ناردرن، ایم ڈی سوئی سدرن و دیگر افسران نے شرکت کی ، وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت گیس کا ضیاع (یو ایف جی Unaccounted for Gas) سوئی ناردرن کے سسٹم میں تقریباً گیارہ فیصد جبکہ سوئی سدرن میں سولہ فیصد سے زائد خسارے کا باعث بن رہا ہے جس کی کل مالیت پینتالیس ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔ اس زیاں میں گیس چوری، لیکج و دیگر وجوہات شامل ہیں۔ نقصانات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ انیس ارب روپے چوری کی مد میں، سوا گیارہ ارب لیکیج جبکہ تقریباً ساڑھے چودہ ارب روپے سالانہ نقصان دیگر وجوہات کی وجہ سے ہو رہا ہے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان کہا کہ گیس سسٹم میں کسی بھی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا بوجھ بالاخر عوام پر پڑتا ہے۔ سسٹم کی خامیوں اور انتظامی کوتاہیوں کا نتیجہ گیس کی قیمت میں اضافے اورصارفین پر بوجھ کی صورت میں نکلتا ہے۔ سسٹم کے موجودہ نقصانات کی شرح اور اس کے نتیجے میں عوام پر پڑنے والے بے جا بوجھ ناقابل قبول ہے۔ ان نقصانات پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن کوشش برؤے کار لائی جائے۔ بعض مقامات پر گیس کی مین لائن پر غیر قانونی کنکشنز اور اس غیر قانونی کاروائی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر کسی ممکنہ حادثے کے خدشے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ غیر قانونی کنکشنز کے خلاف نہ صرف فوری طور پر کریک ڈاؤن کیا جائے بلکہ گیس چوری میں معاونت فراہم کرنے والے گیس کمپنیوں کے اہلکاروں کے خلاف بھی سخت ترین کاروائی یقینی بنائی جائے۔ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت میں سرکاری املاک و اثاثوں کی نجکاری کے عمل میں اب تک کی پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا گیا۔ ایک ایسا ملک جو روزانہ کی بنیاد پر تقریبا سات ارب روپے محض قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے لیے خرچ کر رہا ہو وہاں غیر منافع بخش اثاثوں اور غیر استعمال شدہ املاک کو برؤے کار نہ لانا ناقابلِ فہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں ایکڑ کی غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی کو برؤے کار لا کر نہ صرف حکومتی خسارے کو کم کیا جا سکتا ہے بلکہ ترقیاتی عمل کو بھی مزید آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری املاک کے بارے میں حکومت کو معلومات فراہم نہ کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں کثیر منزلہ عمارات کی تعمیر کی اجازت دینے سے نہ صرف رہائشی مسائل کے حل میں مدد ملے گی بلکہ ان سرمایہ کاروں کو بھی سہولت میسر آئے گی جو کاروباری و دیگر مقاصد کے لئے مناسب عمارات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے حوالے سے حکومتی پالیسی کے تحت قواعد و ضوابط کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔وزیراعظم عمران خان نے پاکستان ٹورازم سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساحلی سیاحت شاید ہی کسی ملک میں پاکستان جیسی ہو۔ پاکستان جیسے ساحل کسی ملک میں نہیں۔ پوری دنیا کی سیاحت کر چکا ہوں ناردرن ایریاز جیسے خوبصورت سیاحتی مقامات کہیں نہیں دیکھے۔ امریکہ اور یورپ سے پاکستانی ناردرن ایریاز سیاحت کیلئے آتے تھے پندرہ سال کی عمر میں ناردرن ایریاز گیا تھا وہاں کے تمام ہوٹل بک تھے، سو نتھیا گلی پاکستان میں ہیں کسی کو اندازہ ہی نہیں۔ دنیا میں لوگ ٹورسٹ سے پیسہ کماتے ہیں پاکستان میں ایسے سیاحتی مقام ہیں جو اب تک دیکھے نہیں گئے۔ ٹوررزم کو ریگولیٹ نہیں کیا تو یہ خراب ہو جائیں گی۔ بھوٹان میں سلیکٹڈ ٹورازم کرتے ہیں میرا باہر سے جو بھی دوست ایک بار ناردرن ایریاز آیا ہے بار بار آنے کا کہتا ہے سیاحت میں سرمایہ کاری میں سب سے زیادہ منافع ہے سیاحت کیلئے ویزہ پالیسی آسان کی۔ پاکستان کے پہاڑی سلسلوں میں بھی تنوع ہے۔ دہشت گردی کی وجہ سے شمالی علاقہ جات میں سیاحت ختم ہو چکی تھی۔ اشرافیہ گرمیوں کی چھٹیاں لندن اور یورپ میں گزارتے ہیں۔ ہمارے اپنے لوگوں کو پاکستان کے سیاحتی مقامات کی سیر کرنی چاہئے۔ سیاحت کے فروغ میں سوشل میڈیا کا کلیدی کردار ہے۔ پاکستان کے عوام بہت مہمان نواز ہیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ سیاحت کے فروغ کیلئے ویزا پالیسی بدل دی۔ پرانی ویزا پالیسی سیاحت کو روکنے کیلئے تھی۔ سیاحتی مقامات کھولتے ہوئے علاقوں کے تحفظ کا خیال رکھنا ہوگا اتنے سیاحتی مقامات ہیں جن کا اندازہ حکمرانوں اور اشرافیہ کو بھی نہیں۔انہوںؒ نے کہا پاکستان میں اب بھی ایسے سیاحتی مقامات ہیں جو اب تک دیکھے نہیں گئے، جب سے پاکستان بنا ہے نیا ساحتی مقام نہیں بنا۔وزیراعظم عمران خان سے بیرونس سعیدہ وارثی نے یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذوالفقار عباس بخاری بھی ملاقات میں موجود تھے۔ مشیر وزیراعلیٰ پنجاب عون چوہدری نے عمران خان سے ملاقات کی جس میں پنجاب کے ترقیاتی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب عون چوہدری نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں اور پارٹی کے تنظیمی امور کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے راولپنڈی کے علاقے پیرودھائی میں قائم پناہ گاہ کا اچانک دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم نے پناہ گاہ میں موجود افراد سے سہولیات کے بارے میں پوچھا اور پناہ گاہ میں سہولیات کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بے گھر اور بے سہارا افراد کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ بے سہارا افراد کی کفالت کیلئے حکومت ہرممکن اقدامات کرے گی۔ پورے ملک میں مزید پناہ گاہیں قائم کی جائیں گی۔