مہنگی کھاد: مقامی فرٹیلائزر کمپنیوں کا منافع 41فیصد بڑھ گیا
لاہور(کامرس رپورٹر)کھادیں مہنگی ہونے سے مقامی فرٹیلائزر کمپنیوں کا منافع 41 فیصد بڑھ گیا۔ایک سال کے دوران مقامی فرٹیلائزر کمپنیوں کو مجموعی طور پر 45 ارب 20 کروڑ روپے کا منافع ہواجو پچھلے سال سے 13 ارب 6 کروڑ روپے زیادہ ہے ایک رپورٹ کے مطابق سال 2018 کے دوران ملک میں ڈی اے پی کھاد کی فروخت میں 4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی یوریا اور دوسری اقسام کی کھادوں کی فروخت بھی کم رہی لیکن مہنگی ہونے کی وجہ سے کھادیں بنانے والی فیکٹریوں کی آمدنی بڑھ گئی۔ کھاد فیکٹریوں نے حکومت کی طرف سے ایک سو روپے فی بوری سبسڈی کم کرنے اور بجلی گیس مہنگی ہونے کا بہانہ بنا کر کھاد کی قیمت 330 روپے فی بوری تک بڑھا دی یوریا کھاد گزشتہ سال سے 16 فیصد اور ڈی اے پی 25 فیصد تک مہنگی ہو گئی ۔سٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق رواں سیزن کے دوران گندم، کاٹن ، گنا اور دوسری بڑی فیصلوں کی پیداوار پہلے سے کم رہی اور زرعی پیداوار میں کمی کی ایک بڑی وجہ کھاد مہنگی ہونے کے باعث کاشتکاروں کی طرف سے کھادوں کے استعمال میں کمی بیان کی گئی ہے۔