وزیر اعظم کے نام شہباز شریف کاجوابی خط ، بلاول نے ڈرافٹ منظور کر لیا
اسلام آباد( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے موصول ہونے والے خط کے جواب کے ڈرافٹ کی پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو منظوری دے دی ہے اپوزیشن نے وزیر اعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو ارکان کے لئے نام نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا اب یہ نام الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کئے جائیں گے ۔ اس بات کا قوی امکان ہے آج اپوزیشن لیڈر کی جانب سے وزیر اعظم کو جواب بھجوا دیا جائے گا ذرائع کے مطابق اپوزیشن چیمبر سے خط کے ڈرافٹ بلاول بھٹو زرداری اور سید خورشید شاہ وڈیولنک کے ذریعے منظوری حاصل کی گئی بلاول بھٹو زرداری نے خط کے مندرجات سے اتفاق کیا میاں شہباز شریف کی جانب سے لکھے گئے خط میں وزیر اعظم عمران خان کے خط کا پیرا وائز جواب دیا گیا ہے 6نکاتی جواب میں وزیر اعظم سے کہا گیا ہے ان کے خط کے ذریعے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو ارکان کی تقرری بارے میں ’’بامعنی ‘‘ مشاورت نہیں ہوتی اس کے لئے بالمشافہ ملاقات سے ہی آئینی طور پر مشاور ت ہو سکتی ہے ۔ میاں شہباز شریف کے خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے خط میں کسی کو مخاطب کیا ہے اور نہ ہی ’’ سلام دعا ‘‘ کی گئی ہے ایسا دکھائی دیتا ہے وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن لیڈر کی حیثیت کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں اسی طرح خط میں یہ بھی کہا گیا ہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جو خط لکھا وہ بھی ایک ایڈیشنل سیکریٹری نے لکھا ہے اپوزیشن لیڈر کی طرف سے کہا گیا ہے جنوری 2019ء کو الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی مدت ختم ہو گئی وزیر اعظم کو 40روز قبل اپوزیشن لیڈر سے مشاورت شروع کر دینی چاہیے تھی پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ نے بھی الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری پر وزیر اعظم سے خطوط ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور کہا ہے عمران خان مودی کیساتھ بیٹھ سکتے ہیں ،اپوزیشن کیساتھ کیوں نہیں بیٹھتے؟ وزیراعظم ارکان کی تقرری پر آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔