نیب اور پولیس کا ملزموں کوو ہتھکڑی لگانا غیر شرعی ہے
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی)اسلامی نظریہ کونسل نے نیب اورپولیس کی طرف سے ملزموں کوہتھکڑی پہنانے کوغیرشرعی اور پاکستانی قانون کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے نیب آرڈیننس کوشریعت اسلامی کے تناظرمیں جانچنے کے لیے جسٹس (ر)رضاخان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے کونسل نے عورت مارچ میں نازیبا نعرے اوربینرزبھی تشویش کااظہارکیاہے جبکہ شراب کی حرمت اورفروخت کے حوالے سے دیگرمذاہب کے مذہبی قائدین رائے طلب کرلی ہے۔ کونسل کادوروزہ اجلاس چیئرمین ڈاکٹرقبلہ ایازکی زیرصدارت منعقدہوااجلاس کے بعد ڈاکٹرقبلہ ایازنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جرم ثابت ہونے سے پہلے ملزم کی میڈیا میں ہتک عزت تکریم انسانیت اور اسلام کے منافی اقدام ہے۔نیب اس قسم کے اقدامات سے باز رہے۔ صرف ان ملزموں کوہتھکڑیاں پہنائی جاسکتی ہیں جن سے تشددکاخطرہ ہو۔سردار رضا کی سربراہی میں کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ نیب آرڈیننس کے کون کون سے قوانین اسلامی قانون سے متصادم ہیں۔ کونسل نے 8مارچ کو عورت مارچ اور اس میں نازیبا نعرے اور بینرز پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔کونسل محسوس کرتی ہے کہ آئینی دفعات 227تا 231 کی رو سے یہ کونسل کے فرائض منصبی کا حصہ ہے کہ پاکستان کے مسلمانوں کی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو قرآن و سنت کے اصولوں اور تصورات کے مطابق ڈھالنے کے لیے سفارشات مرتب کرے۔ یہ حالات مذمتی اور جذباتی تقریروں اور نعروں سے نہیں بدلے جا سکتے بلکہ وجوہات اور عوامل کی صحیح تشخیص کے بعد ہی اس کا مؤثر علاج ممکن ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ کونسل نے یہ بھی محسوس کیا کہ کالجوں اور جامعات میں اساتذہ اور طالب علموں کے درمیان علمی روابط زوال کا شکار ہیں۔ اس کے نتیجے میں نوجوان نسل ذہنی تناؤ کا شکار ہے۔تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سٹرٹیجک انداز میں اس کے سدباب کی حکمت عملی تیار کرے ۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو وراثت سے حق دلانے کیلئے قانون سازی کروائیں گے۔