خصوصی عدالت مشرف کی عدم حاضری پر بھی ٹرائل مکمل کرے: سپریم کورٹ
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کیس میں پیش نہ ہوئے تو اپنے دفاع کا حق کھو دیں گئے آئین کے مطابق آئین شکنی سنگین جرم ہے کسی ملزم کی بیماری یا غیر حاضری میں ٹرائل نہیں روکا جا سکتا ٹرائل کو مزید طول دینا ملزم کو فائدہ دینے کے مترادف ہے خصوصی عدالت پرویز مشرف کے عدم حاضری پر بھی ٹرائل مکمل کرے سپریم کورٹ نے پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے پانچ صفحات پر مشتمل حکمنامہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمے کو طوالت دی گئی ٹرائل میں تاخیر سے متعلق رجسٹرار خصوصی عدالت کا جواب افسوسناک ہے عدالتی حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ سنگین غداری کے جرم سے بڑا جرم کوئی نہیں ہو سکتاسنگین غداری ایک آئینی جرم ہے پاکستان کے ہر شہری پر آئین پاکستان پر عمل کرنا لازم ہے آئین شکنی کے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ملزم کی غیر حاضری پر ٹرائل میں تاخیر نہیں کی جا سکتی قانون پر ہونے والی پارلیمانی بحث کے مطابق ملزم کے خلاف قومی سلامتی کی خلاف ورزی پر سنگین الزام عائد ہوتا ہے، جبکہ الزام ثابت نا ہونے پر فوری بری کرنا بھی لازم ہے قانون کی شق 9 کے تحت ٹرائل غیر ضروری التوا کے بغیر جاری رہنا چاہیے کسی ملزم کی بیماری یا غیر حاضری کے باعث ٹرائل روکا نہیں جا سکتا اگر ملزم خود حاضر نا ہو تو اس کے وکیل کی موجودگی میں کاروائی آگے بڑھائی جا سکتی ہے شق 9 کے مطابق خصوصی عدالت ٹرائل کو آگے بڑھانے کے لیے ملزم کا وکیل خود مقرر کر سکتی ہے۔ملزم رضاکارانہ طور پر اپنی مرضی کے مطابق ٹرائل میں حاضر نا ہو تو وہ شفاف ٹرائل کے حق سے محروم رہتا ہے، ایسی صورت میں ملزم کے خلاف ٹرائل کو مزید طول دینا ملزم کو فائدہ دینے کے مترادف ہے۔