ورلڈ کپ کیلئے پاور ہٹنگ کے فقدان پر مکی آرتھرفکر مند
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کو ورلڈ کپ کی تیاریاں کرتے ہوئے صرف ایک چیز کی فکر لاحق ہے کہ پاکستانی بیٹسمینوں میں پاور ہٹنگ کا فقدان ہے جسکی وجہ سے آسٹریلیا کیخلاف سیریز میںپہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انہیں زیادہ بڑا مجموعہ بنانے میں ناکامی کا سامنا رہا جبکہ ہدف کے تعاقب میں بھی وہ معمولی فرق سے پیچھے رہ گئے اور یہی وجہ تھی کہ حارث سہیل،محمد رضوان اور عابد علی مجموعی طور پر5سنچریاں بنا کر بھی پاکستان کو فتوحات دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔آئی سی سی ویب سائٹ پر قومی ہیڈ کوچ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہیں فی الوقت پاکستانی ٹیم کی پاور ہٹنگ کی جانب سے فکرمندی لاحق ہے اور وہ کوشش کر رہے ہیں کہ لوئر مڈل آرڈر یا اس سے نچلے نمبروں پر کھیلنے والے بیٹسمین اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔ اسی وجہ سے فہیم اشرف کو دو میچوں میں کھلایا گیا اور ان کی محنت کو دیکھتے ہوئے مزید مواقع فراہم کرنیکی خواہش ہے اور انہیں بیٹنگ کیلئے زیادہ وقت دیا جائیگا جبکہ پاور ہٹنگ کے حوالے سے عماد وسیم پر بھی سخت محنت کی جا رہی ہے۔ حسن علی لمبے سٹروکس کھیلنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور کھیل کے اس اہم پہلو پر شاداب خان بھی سخت محنت کر رہے ہیں جبکہ شعیب ملک اور محمد حفیظ بھی تسلسل کے ساتھ اسی پہلو پر کام کرتے رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاور ہٹنگ ایک مسئلہ بنی ہوئی ہے جسکے پائیدار حل کیلئے بہت زیادہ محنت درکار ہوگی، پاور ہٹنگ ایک ایسا پہلو ہے جس پر لگاتار کام کرنیکی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے لہٰذا اب کوچنگ سٹاف کی جانب سے پلاننگ کے بعد آنیوالے دنوں میں اس پر عمل کیا جائیگا جبکہ فٹنس کے معاملات پر بھی بھرپور توجہ دی جائیگی۔ ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ میں کھیلے جانے والے میچوں میں ان تمام پہلووں پر کام کیا جائیگا تاہم اس بات پر پورا بھروسہ رکھا جائے کہ پاکستان سے روانہ ہونیوالے سکواڈ تیاریوں کے لحاظ سے بہترین ثابت ہوگا۔