عمران کا سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بننے کا ارادہ لگتا ہے: احسن اقبال
نارووال(نامہ نگار)مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء احسن اقبال چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت یہ حکومت مکمل طور پر بوکھلا چکی ہے ملک کی معشیت ان سے بے قابو ہوچکی ہے یہ ملک کی معشیت چلا نہیں پا رہے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے یہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور جس طرز کی رہاستی جبر کی یہ مثالیں قائم کر رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ عمران خان کو سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بننے کاارادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے جنرل مشرف نے نیب کے ذریعے سیاسی مخالفین کو بتانے کی کوشش کی تھی ہم نے اس کا مقابلہ کیا تھا۔ اب اگرعمران خان بھی اس طرح کے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں تو ہم ان کا بھی مقابلہ کریں گے احسن اقبال نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے حکم دے رکھا ہے کہ دس دن نوٹس دے کر گرفتار کیا جائے لیکن نیب نے اس فیصلے کو اوور ٹرن کرایا ہے کیا۔ نیب نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں کوئی اپیل کی ہے ؟کیا سپرئم کورٹ نے اس فیصلے کو معطل یا مسترد کیا ہے؟اگر نہیں ہے تو وہ فیصلہ اپنے پیروں پر کھڑا ہے احسن اقبال نے کہا کہ جو سپرئم کورٹ کا فیصلہ تھا وہ ایک جنرل نوعیت ابزرویشن تھی نیب کے قانون کے حوالے سے،انہوں نے کہا کہ اگر نیب کو اتنی ایمرجنسی تھی تو ان کا فرض تھا کہ ہفتہ اتوار کے دن کا انتخاب نہ کرتے اور ہائی کورٹ جاکر کہتے کہ ہمیں یہ ضروری اور مجبوری ہے تو لگتا کہ نیب قانون کی عمل داری پر یقین رکھتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ بات معشیت،مہنگائی،آٹھ مہینے کی کارکردگی،ان لاکھوں افراد کی بے روز گاری پر ہو گی جو حکومت کی پالسیوں کی وجہ سے نوکریوں سے فارغ ہوچکے ہیںبات ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت دوائیاں دینے کے واپس فیصلے پر ہوگی بات عوام کی مشکلات پر ہوگی تو لہذاحکومت کو ان اصل مسئلوں پر توجہ دینی چاہیے نہ اپوزیشن کی آواز کو دبا کہ ان کو خوف زدہ کرکے پیچھے ہٹا دے گی تو یہ ان کی بھول ہے۔