دنیا میں خوراک سے سالانہ ایک کروڑ 10 لاکھ افراد قبل ازوقت مر جاتے ہیں
اسلام آباد (اے پی پی) ایک حالیہ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں کھائی جانے والی خوارک سالانہ ایک کروڑ 10 لاکھ افراد کی قبل از وقت موت کا سبب بن رہی ہے۔ معروف جریدے لینسٹ کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ہماری روزمرہ کی خوارک تمباکو نوشی سے زیادہ خطرناک اور مہلک ہے اور یہ دنیا بھر میں ہونے والی ہر 5 ہلاکتوں میں سے ایک ہلاکت کا باعث بن رہی ہے۔ روٹی، سویا ساس یا پراسیس کئے ہوئے کھانوں میں موجود نمک ہماری زندگیوں کو مختصر کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ تحقیق موٹاپے سے متعلق نہیں ہے بلکہ اس کم معیار کی خوراک کے بارے میں ہے جو دل کو متاثر کر رہی ہے اور کینسر کا باعث بن رہی ہے۔ ایسی خوارک جو زیادہ اموات کا سبب بن رہی ہیں ان میں بہت زیادہ نمک کے استعمال سے 30 لاکھ، اناج کے کم استعمال سے 30 لاکھ، پھلوں کے کم استعمال سے 20 لاکھ اموات کے علاوہ نٹس، بیج، سبزیوں، سِی فوڈ سے حاصل ہونے والے اومیگا 3 اور فائبر کی کم مقدار بھی زندگی کو مختصر کرنے والے عوامل میں شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق خوراک سے ہونے والی 11 ملین میں سے 10 ملین ہلاکتیں امراض قلب کے باعث ہو رہی ہیں جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ نمک اتنا بڑا مسئلہ کیوں ہے۔ نمک کا بہت زیادہ استعمال بلند فشار خون کی وجہ بنتا ہے اور بلند فشار خون دل کے دورے اور سٹروکس کے ممکنہ خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔