مشرف نے حد یبیہ کیس میں شریف فیملی کو این آر او دیا، فیصلہ میرٹ پر ہوتا تو منی لانڈرنگ ختم ہو چکی ہوتی: عمران
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ، آئی این پی) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے حدیبیہ کیس میں شریف فیملی کو این آر او دیا۔ اس کیس کا فیصلہ میرٹ پر کیا جاتا تو آج پاکستان میں منی لانڈرنگ کا خاتمہ ہوچکا ہوتا۔ وزیر اعظم سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو میں وزیراعظم عمران نے کہا کہ اب تک منی لاندڑنگ سے متعلق تمام کیسز میں حدیبیہ کیس کا ماڈل استعمال کیا گیا، فرنٹ مینوں کے ذریعے پیسہ ملک سے باہر بھیجاگیا اور پھر واپس منگوایا گیا۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور آصف زرداری کے پیسے میں یہی ماڈل سامنے آیا ہے، عوام کومقروض بناکر اس خطیر رقم سے کس نے اپنی ذاتی تجوریاں بھری ہیں، عوام کو گمراہ کرنے والوں کا اصل چہرہ قوم کو دکھایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ لوگ آج مہنگائی اور بیرونی قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہیں، پچھلے 10 سالوں میں لیے گئے 60 ارب ڈالر بیرونی قرضے کا حساب لیا جانا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بے نامی قانون کے تحت جو قواعد اور رولز بنائے ہیں اس سے منی لانڈرنگ پر قابو پانے اور دوسروں کے نام پر جائیدادیں رکھنے کی حوصلہ شکنی میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے سینئر قانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی۔ اس موقع پر سیاسی صورتحال اور آئینی و قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی ریاست کا اہم جزو ہے۔ یکساں نظام کا قانون ہی انصاف کی بنیاد مضبوط کرسکتا ہے۔ قانون کی حاکمیت پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت قانون پر عملدرآمد سے عوام کا تحفظ یقینی بنائے گی۔ وزیراعظم عمرا ن خان نے ایران میں آنے والے بدترین سیلاب پر افسو س کا اظہار کر تے ہو ئے کہا ہے کہ پاکستان اس مشکل کی گھڑی میں ایران کی مدد کے لئے تیار ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایران میں آنے والے بدترین سیلاب کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بدترین سیلاب سے دوچار ایرانی عوام کے لئے دعا گو ہیں۔
اسلام آباد(آ ئی این پی، آن لائن)نیکٹا حکام نے 2018 میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال صوبہ بلوچستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر، سندھ میں امن کی صورتحال سب سے بہتر رہی۔نیکٹا رپورٹ کے مطابق 2010 میں دہشتگرد حملوں میں 2061 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2018 میں یہ تعداد کم ہو کر 584 رہ گئی۔ گزشتہ سال بلوچستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ رہا جہاں 288 افراد پاکستان دشمنوں کی وارداتوں میں جان کی بازی ہار گئے۔ تاہم ماضی کے مقابلے میں بلوچستان اور فاٹا میں دہشتگردی کے واقعات میں مجموعی طور پر 22 فیصد کمی آئی۔سندھ میں 2017 کی نسبت دہشت گردی میں سب سے زیادہ 80 فیصد کمی ہوئی۔ پنجاب اور اسلام آباد میں 50، آزاد کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات 67 فیصد کم ہوئے۔گزشتہ سال فاٹا میں 138 اور خیبر پختونخوا میں 59 افراد دہشتگردی کی بھینٹ چڑھے۔ پنجاب میں 15، سندھ 10 اور گلگت بلتستان میں 5 افراد دہشت گردی کا شکار ہوئے۔