کرتار پور پر ٹیکنیکل ماہرین میں مذاکرات کی بھارتی تجویز مان لی: دفتر خارجہ
اسلام آباد، نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ، آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے تصدیق کی ہے کہ بھارت نے کرتار پور راہداری پر مذاکرات کی حامی بھری ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ کرتار پور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان 16 اپریل کو مذاکرات ہوں گے اور مذاکرات کرتار پور کے مقام پر ٹیکنیکل ماہرین کے درمیان ہوں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان چاہتا ہے کہ باباگرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر راہداری حقیقت کا روپ دھارے اور پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان بھارت کی طرف سے بھی مثبت رویہ کی توقع رکھتا ہے۔ دریں اثناء حیدر آباد میں جلسہ سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ بھاجپا قیادت کشمیر میں امن چاہتی ہے تاہم پاکستان کشمیر میں جنگجوؤں کو بھیج کر کشمیر کے امن کو بگاڑ رہا ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو ہر محاذ پر الگ تھلگ کیا جس کے باعث پڑوسی ملک میں بوکھلاہٹ آئی ہے۔ انہوں نے پاکستان پر ایک بار پھر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیر میں جنگجوؤں کو بھیج کر حالات بگاڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کشمیر میں امن چاہتی ہے۔ سشما سوراج نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیر میں حالات لگاڑنے کی کوششوں میں مصروف ہے جس کیلئے پاکستانی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ ان کے عزائم کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے بھارت کے ساتھ اپنا مستقبل وابستہ کر لیا ہے اور اس پر کاربند ہیں تاہم وادی میں پاکستان کی شہہ پر کچھ لوگ حالات کو بگاڑنے کیلئے ذمہ دار ہیں جن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ اگرچہ تعلقات حاہتا ہے لیکن اس کے بدلے وہ ملک کی سالمیت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔