ڈومیسٹک کرکٹ میچوں کی تعداد میں نمایاں کمی کا امکان
لاہور (نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر )پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے ڈومیسٹک ڈھانچے کے بعد مستقبل میں میچوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہو جائیگی۔پی سی بی کے مصدقہ اعداد شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ سال پورے سال کے دوران ریجن کی ٹیموں کی کرکٹ پر ایک ارب 50 کروڑ روپے کے بھاری اخراجات آئے جبکہ سال بھر اتنی بڑی تعداد میں میچ ہوئے جس سے معیار کا نام ونشان دکھائی نہیں دیا۔فرسٹ کلاس اور نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں 266 ٹیموں نے 539 میچ کھیلے۔ون ڈے اور ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ اس کے علاوہ تھے۔ سال کے تقریبا 7 ماہ ملک کے چھوٹے بڑے گراونڈز پر کرکٹ کرائی گئی۔یہی وجہ ہے کہ نئے نظام میں کم میچوں والی کوالٹی کرکٹ کرائی جائے گی۔ نئے نظام کے سامنے آنے سے پاکستان کرکٹ کا منظر نامہ مکمل تبدیل ہو جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سیزن کے دوران 18 ٹیموں نے قائد اعظم ٹرافی کے نام سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ سیزن کے دوران 69 فرسٹ کلاس میچ ہوئے۔جبکہ گریڈ ٹو میں 34 ٹیمیں شریک ہوئیں جن کے دوران 86 میچ کرائے گئے۔سنیئر انٹر ڈسٹرکٹ میں ریکارڈ کا بننا اور ٹوٹنا کوئی نہیں بات نہیں ہوتی، اس ٹورنامنٹ میں 98 ٹیموں نے 245 میچ کھیلے۔ انٹر ریجن انڈر 19 ٹورنامنٹ میں 116 ٹیموں نے 539 میچ کھیلے۔پی سی بی ذرائع کے اعداد و شمار کے مطابق ریجنل ٹیموں کے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ پر 11 کروڑ روپے خرچ ہوئے جبکہ نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کے اخراجات 7 کروڑ روپے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سیزن میں کراچی وائٹس کی جانب سے 25 کھلاڑیوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی ان میں سے 17 کھلاڑی ایسے تھے جو ڈپارٹمنٹ کے ملازم تھے۔فیصل آباد نے 18 میں سے 14 ایسے کھلاڑیوں کو موقع دیا جو بعد میں ڈپارٹمنٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے دکھائی دیئے جبکہ پنڈی ریجن کے 18 میں سے 14 کھلاڑی ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھتے تھے۔