مہنگائی بڑھی، عوام صبر کریں، 6 ماہ میں حالات ٹھیک ہو جائینگے: مشیر تجارت
لاہور(کامرس رپورٹر) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین آزادنہ تجارت کے معاہدے کیلئے دوسرا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے ، انشاء اللہ 28اپریل کو وزیراعظم کے چین کے دورے کے دوران آزادانہ تجارت کے معاہدے پر دستخط ہوںگے ۔ انہوںنے ان خیالات کااظہار گزشتہ روز ایکسپو سنٹر میں چار روزہ ٹیکسپو نمائش 2019کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہاکہ ستمبر2018میں چین کے وزیر خارجہ پاکستان آئے تھے ہم نے ان کو ایک لسٹ دی جس میں ان سے کہا گیا کہ چین نے آسیان ممالک کو اپنی مارکیٹوں تک جو رسائی دی ہے وہی پاکستان کو بھی دی جائے ۔ انہوںنے روپے کی قدر میں کمی ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی بڑھ گئی ہے لیکن عوام تھوڑا صبر کریں۔ برآمدات میں اضافہ نہیں ہوا ۔ جنوری اور فروری میں برآمدات میں اضافہ ہوا لیکن مارچ میں برآمدات کیوں گریں پتہ چلا رہے ہیں اس ضمن میں معیشت دانوں سے پوچھا ہے 6ماہ تک صورتحال ٹھیک ہوجائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ گزشہ ماہ مارچ میں انڈونیشیا نے پاکستان کو اپنی مارکیٹوں تک رسائی دید ی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ایشین ٹائیگربننے کے لئے انتھک محنت کی ضرورت ہے ۔ تاہم اس کے لئے کتنی مدت درکار ہوگی اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ انہوںنے کہاکہ ٹیکسٹائل پالیسی تشکیل دی جارہی ہے انشاء اللہ اپریل کے آخر تک یہ بن جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے نمائش میں غیر ملکی وفود سے پاکستانی پراڈکٹس کے بارے میں دریافت کیا اور پوچھا کہ کیا ان کی قیمتیں معقول ہیں جس کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پاکستا نی مصنوعات کی قیمتیں اورمعیار دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت بہتر ہیں ۔ یورپ میں یہ تاثر پھیل رہا ہے کہ پاکستان مزید ترقی کے لئے تیار ہے اور انشاء اللہ مزید آگے جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں ایس ایم ایز کے لئے جو سہولتیں ہونی چاہیے وہ نہیں ہیں ۔ا نہوںنے کہاکہ زر مبادلہ کمانے کیلئے برآمدی صنعتی شعبے پر توجہ دی اور اس سیکٹر کو بجلی اور گیس سستی مہیا کی جس سے آئندہ چھ ماہ میں برآمدات میں بہتری آئے گی ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت ویلیو ایڈیشن پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور ملک میں صنعتی پیداوار کی لاگت کم کرنے کیلئے حکومت نے اپنے دو بجٹوں میں خام مال کی درآمدت ڈیو ٹی کم کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں بہت بڑے چیلنجز ہیں اس لیے ایکسپورٹ بڑھنے میں مسائل آرہے ہیں،ورلڈ بینک کی رپورٹ پر کام کرنا چاہیے۔