قطر میں مذاکرات کا چھٹا دور، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں: امریکی نمائندہ
دوحہ (نوائے وقت رپورٹ) قطر میں امریکہ اور طالبان نمائندوں کے درمیان امن مذاکرات کا چھٹا دور ہوا۔ افغان میڈیا کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی سربراہی میں امریکی وفد نے طالبان کے وفد سے ملاقات کی۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا چھٹا دور تین روز جاری رہے گا۔ ملاقات کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے معاملات مرحلہ وار آگے بڑھیں گے۔افغان امور سے متعلق امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ جانی نقصان روکنے کے لئے افغانستان میں جنگ بندی ضروری ہے۔ خلیل زاد نے افغان طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے دوران اپنے نمائندوں کو جنگ بندی پر بھی بات چیت کرنے کی اجازت دیں۔ زلمے خلیل زاد کی طرف سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب طالبان نے موسم بہار میں افغان فوج، نیٹو اور امریکی تنصیبات پر تازہ حملوں کا اعلان کیا ہے۔ اپنے متعدد ٹوئٹس میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مذاکرات کے دوران جنگ بندی پر اتفاق سے افغانستان میں ہونے والے جانی نقصان کو فوری روکا جا سکتا ہے۔ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ امریکی نمائندہ نے کہا کہ مذاکرات کے دوران افغانستان میں جانی نقصان ختم کرنے پربات ہو رہی ہے لیکن طالبان نے نئے حملوں کا اعلان بھی کر دیا ہے تاہم اس بات کا فیصلہ افغان عوام کو کرنا ہے کہ کیا طالبان کے حالیہ اعلانات مسئلے کا حل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان عوام جامع جنگ بندی اور ایسے مذاکرات کے خواہاں ہیں جن سے امن قائم ہو اور یہ ان کا حق ہے اور اس کے لیے امریکہ ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ اب افغان عوام جنگ کی بجائے مسئلے کے حل کے متلاشی ہیں۔