چیئرمین سینٹ قائم مقام صدر بننے کے اہل ہیں: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو قائم مقام صدر بننے سے روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی ہے۔ عدالت عالیہ اسلام آباد کے جسٹس عامر فاروق نے افضل شنواری کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد 14 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو پیر کو سنایا گیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ14 مئی کو صدر مملکت کی بیرون ملک روانگی پر صادق سنجرانی کو قائم مقام صدر مقرر کیا گیا جبکہ آئین پاکستان میں صدر مملکت بننے کے لئے کم از کم 45 سال عمر کی حد مقرر ہے۔ صادق سنجرانی کی بطور قائم مقام صدر تقرری آئین کے آرٹیکل 49 کے برعکس ہے لہٰذا ان کی قائم مقام صدر تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے درخواست مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ عمر کی حد صدارتی الیکشن لڑنے والے کے لئے مقرر ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے صدر کی غیر موجودگی میں بطور قائم مقام صدر کام کرنا ہوتا ہے جس کے لئے الگ سے کوئی حلف بھی نہیں اٹھایا جاتا اس لئے یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔