• news

آئی ایم ایف سے معاملات طے، بجلی مہنگی ہوگی نہ عام آدمی متاثر: وزیر خزانہ

اسلام آباد، نیویارک (نمائندہ خصوصی‘نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں+ نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پیکج سے 6 سے 8 ارب ڈالر کے معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ سابقہ ادوار میں آئی ایم ایف سے معاہدہ کی تفصیلات پبلک نہیں کی گئیں۔ آئی ایم ایف سے معاہدہ کو خود شیئر کروں گا۔ معاہدے سے پہلے تفصیلات شیئر نہیں کی جاسکتیں۔ بجٹ کے حوالے سے تمام ارکان کمیٹی تجاویز دیں۔ مواہدہ پر دستخط ہوتے ہی پتہ چل جائے گا کہ قرض کا حجم کیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کو ایکشن پلان بھیجا جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم مئی کے وسط میں آئے گی۔ پاکستان نے تاریخ میں اتنے زیادہ خساروں کا سامنا نہیں کیا۔ نوبت یہاں تک آگئی تھی کہ 15 روز کی ادائیگیوں کیلئے پیسے نہیں تھے۔ اب پاکستان بحران کی کیفیت ختم ہوگئی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اصولی طورپر پروگرام پر اتفاق ہو گیا ہے ، مالیاتی ادارے کا وفد رواں ماہ کے آخر میں پاکستان آئیگا ،آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوگا ،معاہدے کے بعد ساڑھے 7 ارب عالمی مالیاتی بینک سے آئیں گے ،ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے آنیوالی امداد اس کے علاوہ ہوگی ،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی نئی تجویز نہیں ہے ،آئی ایم ایف سے معاہدے کی شرائط کا عام آدمی پر اثر نہیں پڑیگا ۔ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین فیض اللہ کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر شریک ہوئے ۔ چیئر مین نے کہاکہ وزیر خزانہ اسد عمر اکنامک روڈ میپ پر کمیٹی کو بریفنگ دیں ۔ اسد عمر نے کہاکہ کوشش ہے کہ معاشی ایشوز پر مفاہمت ہو جائے۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ سے صبح ہی واپس آیا،امریکہ میں عالمی بینک آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ اصولی طور پر پروگرام پر اتفاق ہو گیا۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کا سٹاف مشن رواں ماہ کے آخر میں آئے گا۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی معاملات طے پاچکے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی نئی تجویز نہیں ہے ۔اسد عمر نے کہاکہ سابقہ حکومت نے توانائی کے شعبہ میں ایک سال میں 600 ارب روپے کا خسارہ کیا ،یہ خسارہ کہیں نہ کہیں سے پورا کرنا ہے ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کے دور ان وزارت سے ہٹانے سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ نے کہاکہ ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ میں ایف اے ٹی ایف کے صدر سے ملاقات ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ میں نے بھارت کے رویے بارے اپنے خدشات ظاہر کیے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کے صدر نے یقین دہانی کرائی کہ فیصلے تکنیکی بنیادوں پرہوںگے سیاسی بنیادوں پرنہیں ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے بھارت کی جانب داری کے بارے میں دوبارہ اعتراض اٹھائے ۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ آئی ایف سی سے بھی فنڈ دستیاب ہوں گے۔پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوگا ۔پاکستان جلد ہی بانڈ جاری کرے گا ۔انہوںنے کہاکہ پیر کی شام ایف اے ٹی ایف کو ان کی سفارشات پر عملدرآمد کا مسودہ بھجوایا جائیگا ۔ انہوںنے کہاکہ مسودے پرعملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے ایف ایٹی ایف کا وفد مئی کے تیسرے ہفتے میں پاکستان آئیگا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے گزشتہ روز وزیر خزانہ اسد عمر نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے آئی ایم ایف سے مذاکرات اور دورہ امریکہ پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ اسد عمر نے آئی ایم ایف مشن کے متوقع دورہ پاکستان سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف کی شرائط سے متعلق بھی وزیراعظم سے بات چیت ہوئی۔ وزیر خزانہ نے مجوزہ اثاثے ڈکلیریشن سکیم پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اثاثہ ڈکلیریشن سکیم آج وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام پر مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں آئی ایم ایف حکام پاکستان آرہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن