کم لاگت گھر، چینی گروپ نے تعاون کی پیشکش کردی، وزیراعظم کا خیر مقدم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان سے چائنہ سلک روڈ گروپ لمیٹڈ کے چیئرمین نے ملاقات کی۔ گروپ نے کم لاگت سے گھر بنانے کے منصوبے میں تعاون کی پیشکش کی۔ وزیراعظم نے گروپ کی پیشکش کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم نے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے سے متعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کے تحت پاکستان میں کاروبار کے وسیع مواقع ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی کررہے تھے۔ تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے سپریم کورٹ بار کے ایگزیکٹو ممبران ملاقات میں موجود تھے۔ ایسوسی ایشن نے بار کی جانب سے وزیراعظم کے ویژن اور حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہا۔ وفد نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں وزیراعظم نے جو قائدانہ کردار ادا کیا وہ قابل تعریف ہے۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وکلاء برادری کو درپیش مسائت سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وکلاء نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ ججز تقرری کا عمل قابلیت اور شفافیت پر مبنی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے بار ممبران خصوصاً عمر رسیدہ وکلاء کیلئے صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انصاف کا نظام مؤثر اور انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں وکلاء کلیدی کردار ادا کریں۔ مضبوط بار ایسوسی ایشنز عدلیہ، جمہوری اداروں اور گڈ گورننس میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ حکومت بار ایسوسی ایشنز کے مسائل کے حل میں ہرممکن مدد فراہم کرے گی۔ بلوچستان کے وکلاء ان کے جائز حقوق کی فراہمی کیلئے حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک برطانیہ دیرینہ تعلقات تاریخی روابط اور وسیع تر علاقائی و بین الاقوامی امور پر یکساں سوچ پر مبنی ہیں، دونوں ممالک کو موجودہ طویل مدتی اور کثیر جہتی شراکت داری کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین رکن پارلیمنٹ برینڈن لیوس سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے وزیراعظم آفس میں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان یورپ میں برطانیہ کو اہم ترقیاتی اور تجارتی و سرمایہ کاری شراکت دار تصور کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو بالخصوص بعد از ’’بریگزٹ‘‘ موجودہ طویل مدتی اور کثیر جہتی شراکت داری کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ برطانیہ میں پاکستانی برادری کو دونوں ممالک کے درمیان پل قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ یہ برطانوی معاشرہ میں مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے بھارت اور افغانستان سمیت علاقائی صورتحال کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ پرامن تعلقات اور بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کے حل کا خواہاں ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہر روز بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا۔ کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین نے پلوامہ واقعہ کے بعد صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے حوالہ سے وزیراعظم کی قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کو برطانیہ کے دورہ کی دعوت کا اعادہ بھی کیا۔