بارش، آندھی، چھٹیں دیواریں گرنے سے پنجاب 12، سندھ 5 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی
لاہور، کراچی، کوئٹہ، حاصل پور (نیوز رپورٹر، نامہ نگار، سپورٹس رپورٹر، نمائندہ خصوصی) پنجاب، سندھ ، بلوچستان میں گزشتہ روز شدید آندھی اور بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی، چھتیں گرنے اور دیواریں منہدم ہونے سے مجموعی طور پر 17 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ مختلف شہروں میں فیڈر ٹرپ کرگئے، صرف لاہور میں 190 جبکہ فیصل آباد میں 110 فیڈر ٹرپ کرگئے۔ آندھی اس قدر تیز تھی کہ بجلی کے پول دذرخت جڑوح سے اکھڑ گئے، ٹین کی چھتیں اڑ گئیں اور درجنوں سائن بورڈ زمین پر آگرے۔ کئی شہروں میں گھنٹوں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ کراچی میں سمندر کی لہریں بپھر گئیں جس سے تین کشتیاں اور ایک درجن ماہی گیر لاپتہ ہوگئے جبکہ کیٹی بندر پر 20 لانچیں ڈوب گئیں تاہم ماہی گیروں کو بچا لیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ کراچی میں مغربی ہائوں کا سسٹم شہر میں موجود رہے گا۔ آج کراچی میں بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اس سسٹم کے باعث بلوچستان میں بھی بارش کا امکان ہے۔ بلوچستان میں ندی نالوں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس سے 8 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصل برباد ہوگئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب میں 24 سے 48 گھنٹے تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ تفصیل کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں آندھی اور بارش نے تباہی مچا دی۔ لاہور، حال پور، گوجرہ، خانیوال اور دیگر علاقوں میں مختلف حادثات میں 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ لاہور میں آندھی کے باعث بجلی کے 190 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ گرد آلود تیز ہوائوں سے درخت، کھمبے، دیواریں، سائن بورڈز اور دیواریں گر گئیں۔ فیصل آباد میں بھی 110 فیڈرز ٹرپ کرگئے۔ لاہور میںشادباغ میں دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق14 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ملتان ، فیصل آباد، چونیاں، لودھراں، وہاڑی، بہاولپور، قصور، گوجرانوالہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، راولپنڈی، خانیوال، ڈی جی خان، صادق آباد، ساہیوال، پاکپتن، عارف والا میں بھی آندھی اور بارش ہوئی۔ آندھی اور بارش سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ لاہورمیں فیکٹری ایریا کے علاقے میں آندھی کے باعث زیر تعمیر مکان کی چھت گرنے کے نتیجے میں 2 بہنیں ملبے تلے دب کر زخمی ہوگئی ہیں۔غازی روڈ پر گل نوازخان کے زیر تعمیر گھر کی نئی چھت ڈالی گئی تھی۔ گزشتہ روزاچانک چھت زور دار دھماکے سے گر گئی۔ جس کے نتیجے میں 2 بہنیں عائشہ اور ثمرین ملبے تلے دب گئیں ۔ ریسکیو ٹیموں نے دونوں بہنوں کو ملبے سے نکال کر زخمی حالت میں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ جہاں ثمرین کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں میں دن بھر شدید گرمی پڑنے کے بعد شام کے اوقات میں چلنے والے تیز ہوا کے ساتھ ہونے والی بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج خیبرپی کے میں اکثر مقامات پر، پنجاب، اسلام آباد، کوئٹہ، ژوب ڈویژن، کشمیر میں کہیں کہیں جبکہ سکھر، لاڑکانہ ڈویژن اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیزہواوں/ آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور بعض مقامات پر ژالہ باری کا بھی امکان ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں تیز آندھی کے باعث لیسکو کے 190 فیڈرز بند ہوگئے۔ جس کے بعد وسیع علاقہ بجلی کے اندھیرے میں ڈوب گیا۔ حاصل پور میں طوفان، بارش اور آندھی سے مقامی کاٹن فیکٹری کی دیوار گرنے سے 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمی ہوگئے۔کراچی میں تیز ہوائوں نے کھلمبی مچا دی۔ مٹی کے طوفان کے دوران مختلف حادثات میں 5 افراد جاں بحق 86 زخمی ہوگئے۔ طوفانی ہوائوں سے درخت اور بجلی کے کھمبے، سائن بورڈز، ٹین کی چھتیں اور دیواریں زمین پر آگریں۔ دریں اثناء بلوچستان میں تلی ندی میں اونچے درجے کا سیلاب ، حفاظتی بند بہہ گیا۔ ٹوبہ اچکزئی میں سیلابی ریلا چار گاڑیاں بہا کر لے گیا۔ حادثات میں 2 افراد ہلاک ہوگئے۔